سرینگر:(نمائندہ خصوصی )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حر یت کانفرنس نے گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں پیش آن والے گستاخانہ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی مسلمان ایسے فعل کو ہرگز برداشت نہیں کرسکتا۔ سرینگر کے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں زیر تعلیم ایک غیر مقامی ہندو طالب علم نے پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں گستاخانہ خاکے سوشل میڈیا پر اب لوڈ کیے تھے۔ واقعے کے خلاف گزشتہ روز کالج کے طلباءاور ڈاکٹروں نے زبردست مظاہرہ کیا اور مجرم طالب علم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند رہنما مولوی بشیر احمدعرفانی ،محمدیوسف نقاش، مولانا مصعب ندوی، فریدہ بہن جی امتیاز ریشی، عبدالصمد انقلابی،فیاض حسین جعفری ،سبط شبیر قمی اور حفضہ بانونے سرینگر میں اپنے بیانات میں کہا کہ توہین آمیز واقعے سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات شدید مجروح ہوئے ہیں، ایس واقعات مسلمانوں کیلئے کسی صورت قبول نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام ﷺ کی تعظیم و تکریم ہمیں اپنی جانوں سے زیادہ عزیز ہے ،اس طرح کی گستاخانہ حرکات کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائیگا۔انھوںنے کہا کہ بھارتی ہندوتوا حکومت کشمیر ی مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو آئے روز ایک سوچے سمجھے منصبوبے کے تحت مجروح کرنے کی کوششیں کررہی ہے ، بی جے پی حکومت نے مسلم دشمنی میں کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔انہوںنے کہا کہ کبھی مساجد کے تالے لگائے جاتے ہیں اور کئی کئی مہینوں مسجدوں میں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دی جاتی ، کبھی مذہبی اجتماعات پر پابندی لگا دی جاتی ہے اور کبھی عید قربان کے موقعے پر جانوروں کی قربانی پر پابندی لگا دی جاتی ہے جو دینی معاملات میںصریح مداخلت ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں نے کہا کہ دوسری طرف مقبوضہ علاقے میں ہندوﺅں کو اپنے مذہبی رسومات کی ادائیگی کی کھلی آزادی حاصل ہے، امرناتھ یاترا کیلئے ہربرس مقبوضہ وادی میں آنے والے لاکھوں بھارتی ہندویاتریوں کو تمام سہولیات بہم پہنچائی جاتی ہیں ۔انہوںنے قابض انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ مجرم طالب علم کو فوری طور پر گرفتار کرکے اسے قرار وقعی سزا دے تاکہ آئندہ کوئی ایسی گستاخانہ حرکت کی جرا¾ت نہ کر سکے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور انجمن شرعی شیعیاںکے صدر آغا سید حسن موسوی الصفوی نے بھی سرینگر میں ایک بیان میں گستاخانہ فعل کی شدید مذمت کرتے ہوئے مجرم کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔