سرینگر (مانیٹرنگ ڈیسک ):غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء میر واعظ عمر فاروق نے قابض حکام کی جانب انہیں باربار گھر میں نظربند اور ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آئے روز بلا جواز گھر میں نظرکردیاجاتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ قابض انتظامیہ نے انہیں مسلسل چار جمعہ تک گھر میں نظر بندرکھا اور انہیں نماز جمعہ ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی ۔میر واعظ نے اپنے خطاب میں شہید ملت میرواعظ مولوی محمد ، شہید خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کو انکی برسیوں پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا ۔ انہوں نے کہاکہ ہر سال ان قائدین اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ہفتہ شہادت منایاجاتا ہے لیکن انکی مسلسل گھر میں نظربندی کی وجہ سے رواں سال ان شہداء کی یاد میں کوئی تقریب منعقد نہیں کی جاسکی ۔ میرواعظ نے کہا کہ انہیں جان بوجھ کر جامع مسجد کے منبر و محراب سے دور رکھا جارہا ہے اورانکے خاندان کے افراد اور خود ان کے خلاف مذموم پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس سے قبل بھی2018میں انجمن نصرت الاسلام، انجمن اوقاف جامع مسجداور دارالخیر میرواعظ منزل کی جائیدادوں کو انکے ساتھ منسوب کرنے کی کوشش کی گئی اور گزشتہ دنوں انکے ایک قریبی عزیز جو کہ ایک ایماندار سرکاری آفیسر ہے کیخلاف باضاطہ مقدمہ درج کر کے گمراہ کن پروپیگنڈا کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نئے نئے قوانین نافذکرکے کشمیری عوام اور نوجوانوںکو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کررہی ہے اورملازمتوں اور پاسپورٹوں کے حصول میں بھی انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔انہوں نے قابض حکام کے اس امتیازی سلوک کی شدید مذمت کی ۔میرواعظ نے جموں کے اکھنور سیکٹر میں یاتریوں کی بس کوپیش آنے والے ایک حادثے میں 22 افراد کی ہلاکت اور 64 کے زخمی ہونے پر شدید رنج و غم کا اظہار بھی کیا ۔