سرینگر:(نمائندہ خصوصی )کل جماعتی حریت کانفرنس نے مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر ک لوگوں کی روزمرہ سرگرمیوں کی نگرانی کیلئے انکے ساتھ جی پی یس ٹریکنگ ڈیوائس لگانے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے انسانی حقوق اور بنیادی آزادی کی واضح خلاف ورزی قراردیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں جی پی ایس ٹریکرز کو کشمیریوں کی نظربندی کی ہی ایک قسم قراردیا جس کے تحت لوگوں کی نقل و حرکت اور رازداری کو محدود کر دیاجاتاہے۔ انہوں نے واضح کیاکہ اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے بھارت کی نوآبادیاتی دور کی ذہنیت کی عکاسی ہوتی ہے، جو کشمیریوں کے ساتھ شہریوں کے بجائے غلاموں جیسا سلوک روارکھے ہوئے ہے۔ حریت ترجمان نے کشمیریوں کے ساتھ جی پی ایس ٹریکر زکی تنصیب کو ایک خطرناک پیشرفت قراردیاجس سے پہلے سے محصور اوربھارتی مظالم کا شکار کشمیریوں کی مزید نگرانی اور کنٹرول کی راہ ہموار ہوگی ۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے بنیادی حقوق اور عزت ووقار پر بھارت کے بڑھتے ہوئے حملوں کا نوٹس لے۔واضح رہے کہ بھارتی حکام نے گزشتہ دو دنوں کے دوران اسلام آباد اور بارہمولہ کے اضلاع میں ضمانت کے عدالتی احکامات پر رہاہونیوالے تین کشمیریوں کے ساتھ جی پی ایس ٹریکرزلگائے ہیں ۔ سب سے پہلے گزشتہ سال نومبر میں سرینگر کے رہائشی 65سالہ غلام محمد بٹ پر جی پی ایس ٹریکر لگایاگیاتھا۔