سرینگر :(نمائندہ خصوصی )غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں پولیس نے بھارتی فوج کے 3 افسروں سمیت 16 اہلکاروں کے خلاف پولیس اسٹیشن میں زبردستی گھس کر پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے پر مقدمہ درج کیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایف آئی آر میں پولیس اہلکاروں پر تشدد کے علاوہ ایک ہیڈ کانسٹیبل کے اغوا اور موبائل فون چھیننے کے بھی الزامات عائد کیے گئے ہیں۔سرینگر میں پولیس اہلکاروں نے میڈیا کو بتایا ہے کہ منگل 28مئی کی شب پیش آنے والے اس واقعے کی تحقیقات ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پیرزادہ مجاہد الحق کی سربراہی میں قائم کی گئی ایک خصوصی ٹیم کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ابھی تک واقعے میں ملوث کسی بھی بھارتی فوجی اہلکار کو گرفتار نہیں کیاگیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کپواڑہ پولیس اسٹیشن کی ایک ٹیم نے رواں ہفتے کے شروع میں ضلع کے علاقے بٹہ پورہ میں بھارتی فوج کی 160ٹیریٹورئل آرمی کے ایک اہلکار کے گھر پر ایک کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران اسے پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیاگیا تھا۔تاہم بھارتی فوج نے اشتعال میں آتے ہوئے پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول دیااور اہلکاروں پر تشدد کے علاوہ ایک ہیڈ کانسٹیبل کو اغوا کر لیا ۔ بھارتی فوجیوں کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر میں اقدامِ قتل، اغوا، ڈکیتی اورہلڑ بازی جیسے جرائم سے متعلق تعزیراتِ ہند اور آرمز ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں ۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پولیس اسٹیشن پر دھابولنے والے بھارتی فوجیوں کی ٹیم قیادت لیفٹیننٹ کرنلز انکیت سود، راجو چوہان اور نکھل کر رہے تھے ۔جنہوں نے تھانے میں زبردستی داخل ہو کر وہاں موجود اہلکاروں پرلاتوں ، بندوقوں اور لاٹھیوں سے تشدد کیا ۔ واقعے میں پانچ پولیس اہلکار زخمی ہو ئے ہیں۔فوجیوں نے زخمی اہلکاروں اورایس ایچ او انسپکٹر محمد اسحاق کے موبائل فون بھی چھین لئے اور اپنے ساتھ ہیڈ کانسٹیبل غلام رسول کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے ۔جسے بعد ازں رہاکردیاگیا ۔ پولیس اسٹیشن پر بھارتی فوج کے حملے کی سی سی ٹی وی ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ادھرانٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس چیئرمین محمد احسن اونتو نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموںایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس واچ، جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتراور عالمی عدالت انصاف کے علاوہ ہیومن رائٹس کمیشن نئی دہلی میں بھارتی فوج کے خلاف کپواڑہ پولیس اسٹیشن میں درج کئے گئے مقدمے پر ایک عرضداشت دائر کی ہے ۔محمد احسن اونتو نے عرضداشت میں بھارتی فوج کے خلاف آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔