اسلام آباد:(مانیٹرنگ ڈیسک )
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیرشاخ نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں خواتین کی بے حرمتی کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیرشاخ کا ایک اجلاس آج اسلام آباد میں کنوینر محمود احمد ساغر کی صدارت میں ہوا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے شوپیاں میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں عصمت دری اور قتل کا شکار بننے والی دو خواتین نیلوفر اورآسیہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ کہ15 سال گزرجانے کے باوجو د ان کے اہلخانہ آج بھی انصاف سے محروم ہیں۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے 29مئی 2009کوشوپیان میں آسیہ اور نیلوفر کو اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد میں دوران حراست قتل کردیاتھا۔ ان کی میتیں30مئی کو ایک ندی سے ملی تھیں۔مقررین نے عصمت دری اور دوہرے قتل کے اس بہیمانہ واقعے کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کے جبر واستبداد کی ایک واضح مثال قرار دیا۔ حریت رہنمائوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل،ایشیا واچ اوراقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سمیت انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ جموں کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا سنجیدہ نوٹس لیں اور اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں روکنے کے لیے بھارت پر دبائو بڑھائے۔ اجلاس میں شہدائے کشمیرکے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعاکی گئی ۔اجلاس میںغلام محمد صفی شیخ عبدالمتین، امتیاز وانی، سید فیض نقشبندی، حسن البنائ، الطاف حسین وانی، میر طاہر مسعود، شمیم شال، محمد حسین خطیب، نثار مرزا، ثناء اللہ ڈار، چوہدری شاہین اقبال، شیخ محمد یعقوب، ایڈووکیٹ پرویز احمد، محمد شفیع ڈار، ,جاوید اقبال بٹ، حاجی سلطان بٹ، میاں مظفر ، سید اعجاز رحمانی، زاہد اشرف،شیخ عبدالماجد، گلشن احمد، منظور احمد ڈار،زاہد صفی، مشتاق احمد بٹ، سید مشتاق، عبدالمجید لون ,،محمد اشرف ڈار،راجہ خادم حسین، عدیل مشتاق وانی اور دیگر نے شرکت کی۔