سرینگر:(مانیٹرنگ ڈیسک )
بی جے پی کی بھارتی حکومت متعصب اور جانبدار میڈیا کے ذریعے مقبوضہ جموں وکشمیر میں امن اور ترقی کے بارے میں جھوٹی رپورٹیں شائع اور نشر کر کے دنیا گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تجزیہ نگاروں اور مقبوضہ علاقے کی صورتحال پر گہری نظر رکھنے والوں نے نا م ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سرینگرمیں اپنے انٹرویوز میں کہا کہ ہندوتوا بی جے پی حکومت اپنے پروپیگنڈہ میڈیا کے ذریعے سچائی اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہی ہے تاہم وہ مقبوضہ علاقے کی اصل صورتحال عالمی برادری کی نظروں سے ہرگز پوشیدہ نہیں رکھ سکتیانہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت یہ پروپیگنڈہ کر رہی ہے کہ اگست2019میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے علاقے میں امن اور ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے جو محض ایک جھوٹ ہے۔انہوںنے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ زندگی کے تمام شعبے زوال کا شکار ہیں ، کشمیریوں کے مصائب و مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر کے لوگ ترقی کے ہرگز خلاف نہیں لیکن کشمیریوںکا اولین مطالبہ اپنے پیدائشی حق، حق خودارادیت کی فراہمی ہے اور جب تک انہیں یہ حق نہیں دیا جاتا خطے میں امن وترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیںہو سکتا۔انہوںنے کہا کہ بھارت نے محض فوجی طاقت کے بل پر جموںوکشمیر پر قبضہ جما رکھا ہے، لوگ بھارتی فورسز اہلکاروں کی موجودگی میں کرائے جانے والے پارلیمانی انتخابات کی کوئی حیثیت نہیں ہے ، اس طرح کے انتخابات حق خود ارادیت کا ہرگز متبادل نہیں جو کشمیریوں کا بنیادی مطالبہ ہے اور جسکے لیے وہ بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیںانہوںنے کہا کہ بی جے پی حکومت کشمیریوں سے انکے گھر ، زمییں اور دیگر املاک چھین رہی ہے ، علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہی ہے ، اس نے کشمیریوں کو تمام بنیادی حقوق سے محروم کررکھا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ کشمیری اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کے فروغ کے ذریعے ہی اپنے خلاف جاری سازشوں کا مقالبہ اور اپنی منفرد شناخت کا تحفط کر سکتے ہیں