سرینگر:(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارت نے غیر قانونی طور پر اپنے زیر قبضہ جموں و کشمیرکے انتخابی حلقے سرینگر میں پارلیمانی انتخابات کا ڈرامہ رچانے کے لئ مسلح فورسز کی بھاری نفری تعینات کردی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دفعہ370کی منسوخی کے بعد مقبوضہ جموں وکشمیر میں پہلی بار انتخابی ڈرامہ رچایاجارہا ہے تاکہ عالمی رائے عامہ کو گمراہ کیاجائے اوریہ تاثر دیا جائے کہ علاقے میں سب اچھا ہے۔ حلقہ انتخاب سرینگر میں تقریبا 17.48 لاکھ افراد ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت مسلح فورسز کی بھاری نفری تعینات کر کے اورتمام تر وسائل بروئے کارلاکر انتخابات کو اپنے حق میں کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔فورسز کی بھاری تعیناتی کا مقصد کشمیریوں کو خوفزدہ کرکے ووٹ ڈالنے پر مجبورکرنا ہے کیونکہ کشمیریوں کوان انتخابات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اوروہ جانتے ہیں کہ نام نہاد انتخابات ان کے حق خودارادیت کا نعم البدل نہیں ہوسکتے۔سرینگر میں لوگوں پر نظررکھنے کے لئے سی سی ٹی وی اورڈرون سمیت جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیاجارہا ہے۔ بی جے پی کی زیر قیادت قابض انتظامیہ حزب اختلاف کی جماعتوں کے کارکنوں کو ہراساں اورگرفتارکررہی ہے تاکہ انتخابی نتائج کو اپنے حق میں کیاجائے۔دوسری طرف بھارتی فورسز لوگوں کو دھمکیاں دے رہی ہیں کہ اگرانہوں نے بی جے پی کو ووٹ نہ دیا تو ان کو سنگین نتائج بھگتنا ہونگے۔