سرینگر:(مانیٹرنگ ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے مختلف علاقوں میں جاری محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ تیز کرکے علاقے میں خوف ودہشت کاماحول قائم کررکھاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ کارروائیاں مقبوضہ علاقے میں بھارتی پارلیمانی انتخابات کے دوران نام نہاد حفاظتی اقدامات کی آڑ میں کی جا رہی ہیں جبکہ اصل مقصد لوگوں کے جذبہ آزادی کو دبانا ہے۔ بھارتی فوج، پیراملٹری فورسز، پولیس اور خفیہ ایجنسیاں لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے سی سی ٹی وی اور ڈرون سمیت جدید آلات استعمال کر رہی ہیں۔فوجیوں نے جموں خطے کے ادھم پور، کٹھوعہ، ڈوڈہ، پونچھ اور راجوری اضلاع میں پرتشدد کارروائیاں جاری رکھیں جبکہ بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے بھارتی پیراملٹری اہلکاروں کے ساتھ مل کر بارہمولہ، بانڈی پورہ، کپواڑہ اور جنوبی کشمیر میں متعدد مقامات پر گھروں پر چھاپے مارے۔ وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں جہاںگھروں پر چھاپوں اور محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، مکینوں نے صحافیوںکو بتایا کہ فورسز کے اہلکار گھروں میں گھس کر مکینوں کو ہراساں اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کررہے ہیں جس سے ان کی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اپنے مادروطن پر ناجائز قبضے کو چیلنج کرنے کی پاداش میں حریت قیادت، کارکنان اور عام لوگوں کو بدترین جبر کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے جموں وکشمیر میں جاری تحریک آزادی کو دبانے کے لیے اپنے تمام تر وسائل بروئے کارلائے اور ہرقسم کا ظالمانہ ہتھکنڈا استعمال کیا لیکن علاقے کے لوگوں کو ان کی جائز جدوجہد سے روکنے میں ناکام رہا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ کے لیے حل کرنے کی خاطربھارت پر دبا ڈالے۔دریں اثناء پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے آج سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت مظلوم کشمیریوں کی آواز کو دبانے اور مقبوضہ علاقے میں 1987 کی طرح انتخابی دھاندلی کے لیے دہشت گرد گینگ” اخوان” کو زندہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اخوان بھارتی فوج کی سرپرستی میں قائم ایک مسلح جتھہ تھا جسے 90کی دہائی کے اوائل میں تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے کے لیے تشکیل دیاگیا تھا۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ بھارت اور پاکستان کے رہنما مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کریں گے اور باہمی مسائل کو حل کریں گے۔مقبوضہ جموں وکشمیر کے ضلع اسلام آباد میں اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی لائبریری کو آگ لگنے سے ایک لاکھ کے قریب کتابیں جل کر خاکستر ہو گئیں۔ لائبریری مختلف موضوعات پر نایاب کتابوں کے ذخیرے کے لیے مشہور تھی۔