سرینگر:(نیوزڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کے ذریعے یہا ںکی صورتحال کے حوالے سے دنیا کو گمراہ کرنا چاہتی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت انتخابات کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں حالات معمول پر ہونے کے اپنے بے بنیا د دعوﺅںکو تقویت دینا چاہتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارت نے طاقت کے بل پر جموںوکشمیر پر قبضہ جما رکھا ہے اور اس نے علاقے میں دس لاکھ سے زائد فورسز اہلکار تعینات کر انہیں نہتے لوگوں پر ہر طرح کا ظلم وستم روا رکھنے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر اس وقت دنیا کا سب سے زیادہ فوجی تعیناتی والا خطہ بن چکا ہے ۔ترجمان نے ہندوتوا غنڈوں کی طرف سے ترال میں مسجد ، قرآن پاک اور درگاہ کے تقدس کی پامالی کی کوشش پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاںکشمیریوں کے لیے ناقابل قبول ہیں اور وہ انکا بھرپور عزم کے ساتھ مزاحمت کریں گے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون کے اس پروپیگنڈے کو مسترد کر دیا جس میں انہوںنے دعویٰ کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی کا نظریہ دم توڑ چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سجاد لون بھارتی ایجنسیوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں ،انکا بیان انتہائی مضحکہ خیز اور کشمیریوں کے جذبات اور امنگوں کے منافی ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ ہندو توا جماعتوں آر ایس ایس بی جے پی کا کشمیر اور مسلم دشمن ایجنڈا سب کو معلوم ہے جسے وہ مقامی کٹھ پتلیوں کے ذریعے منصوبہ بند طریقے سے انجام دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری اس طرح کے کٹھ پتلیوں کو مسترد کر چکے ہیں اور وہ اپنے عظیم شہداءکے مقدس مشن کو پایہ ءتکمیل تک پہنچانے کیلئے پر عزم ہیں۔ترجمان نے کہا کہ بھارت بے انتہا قتل وغارت کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام رہا ہے ، تحریک آزادی کیساتھ انکی وابستگی انتہائی گہری اور مضبوط ہے ، پاکستان میں شامل ہونا کشمیریوں کا ایک دیرینہ خواب ہے جو ایک دن ضرور پورا ہوگا۔