سری نگر:(نیوزڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں ضلع بانڈی پورہ کے گاوں بنیار کے رہائشی قابض بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سخت نالاں ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دریائے جہلم بنیار گاﺅں کو دو حصوں بنیار شرقی اور بنیار گربی میں تقسیم کرتا ہے اور دریا پر پل نہ ہونے کیوجہ سے لوگوں کو ایک حصے سے دوسرے میں جانے کیلئے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گاوں کے رہائشی غلام حسن نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ حکام نے قریباً پندرہ برس قبل دریا پر پل کی تعمیر کا وعدہ کیا تھا جو اس نے ابھی تک پورانہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سرینگرکے علاقے بٹوارہ میں حال میں دریائے جہلم میں کشی ڈوبے کا جو دلخراش واقعہ پیش آیا اس کے بعد سے بنیاری گاﺅں کے لوگ مزید ڈر و خوف کا شکار ہو گئے ہیں کیونکہ انہیں بھی گاﺅں کے مشرقی حصے سے مغربی حصے میں جانے کیلئے کشتیوں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ایک 65 سالہ امام مسجد مولانا فاروق احمد نے کہا کہ گاوں سے گزرنے والا دریا پل کی عدم دستیابی کی وجہ سے کئی جانیں لے چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے پندرہ سال پہلے پل بنانے کا اعلان کیاتھا جو تاحال پورا نہیں ہوا۔دریں اثناءسرینگر کے ڈاﺅن ٹاﺅن علاقے میں بھی لوگوں نے بی جے پی کی بھارتی حکومت کی مسلط کردہ انتظامیہ کی ناروا پالیسوںکے خلاف احتجاج ک