سرینگر:(مانیٹرنگ ڈیسک )
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرکے عوام میں دن بہ دن یہ تشویش بڑھتی جارہی ہے کہ مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کے اقدامات سے علاقے میں ان کی شناخت کے لئے خطرات پیدا ہو رہے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کی ایک رپورٹ میں بی جے پی حکومت کی منظم مہم کو اجاگرکیاگیا ہے جس کا مقصد کشمیریوں کے منفردتشخص کو مٹانااور مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرناہے۔دفعہ 370کا خاتمہ جس کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیرکو خصوصی حیثیت حاصل تھی،موجودہ جدوجہد میں ایک اہم موڑتھا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام قانونی اصلاحات سے بڑھ کر اورکشمیریوں کی منفرد ثقافتی اور سیاسی شناخت کو مٹانے کے لیے ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔علاقے میں غیر کشمیریوں کو آباد کرنے کے مودی حکومت کے مذموم ایجنڈے سے مقامی لوگوں میں بڑے پیمانے پر غم و غصہ پایا جاتاہے جو اسے اپنے ورثے اور طرز زندگی پر براہ راست حملہ سمجھتے ہیں۔ اس کے علاوہ مقبوضہ علاقے میں آبادکار ی کے خطرات بڑھتے جارہے ہیںجس سے مقامی کشمیریوں کی ممکنہ نقل مکانی کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ(آر ایس ایس)کے ساتھ ہندوتوا تنظیم بی جے پی کی ملی بھگت صورتحال کو مزید پیچیدہ بناتی ہے جس سے مقبوضہ جموں وکشمیرکے ثقافتی اور مذہبی تانے بانے کوازسرنو ترتیب دینے کے لئے مشترکہ کوششوں کے خدشات پیداہوئے ہیں۔ان مسائل کو مدنظررکھتے ہوئے کشمیریوں سے مطالبہ کیاجاتاہے کہ وہ اپنی شناخت کے دفاع کے لئے متحد اور پرعزم رہیں۔ کارکنان کا کہنا ہے کہ حق خود ارادیت کی جدوجہد کشمیری ثقافت، زبان اور ورثے کے تحفظ پر منحصر ہے۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ان محاذوں پر کوئی بھی سمجھوتہ کشمیری عوام کی امنگوں کے لئے تباہ کن دھچکا ہوسکتا ہے۔