سرینگر:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت قیادت نے مختلف جیلوں میں کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ سزا مکمل کرنے اور عدالتی احکامات کے باوجود انہیں رہا نہیں کیاجارہا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ کئی قیدی پچیس پچیس سال سے نظربندہیں جوبنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث مختلف امراض کا شکار ہوچکے ہیں، ان میں محمد قاسم فکتو ،محمد شفیع شریعتی، نذیر احمد اورمحمد ایوب شامل ہیں۔بیان میں کہاگیاکہ مودی حکومت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کچلنے کے لئے ہرطرح کے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے اورجیلوں میں نظربند کشمیری حریت پسندوں سے غیر انسانی سلوک کررہی ہے۔ بیان میں کہاگیاکہ آزادی کے لئے کشمیریوں کے عزم کو کمزور کرنے کے لیے حریت پسندوں کو مقبوضہ جموں وکشمیر اورہزاروں میل دوربھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند کیاگیا ہے جس کی وجہ سے ان کے اہلخانہ اپنے عزیزوں سے ملاقات کرنے سے بھی قاصر ہیں۔بیان میں کہاگیاکہ نظربندوں اور انکے اہلخانہ کے ساتھ نارواسلوک عالمی قوانین اور اصول و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی ہے۔بیان میں کہاگیاکہ کشمیری حریت پسندوں کی نظربندی کو طول دینے کیلئے انہیں مقررہ تاریخوں پر عدالتوں میں پیش نہیں کیاجاتا اورانہیں پیشہ ورمجرموں اورانتہائی خطرناک قیدیوں کے ساتھ رکھا جاتا ہے جس کی وجہ ان کی زندگیاں مسلسل خطرے سے دوچار ہیں۔ بیان میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن اور دیگر عالمی اداروں سے اپیل کی گئی کہ وہ فوری مداخلت کر کے کشمیری حریت پسندوں کی رہائی کے لئے بھارت پردبائو ڈالیں۔