سرینگر( نمائندہ خصوصی ) 27 فروری 2019 کو پاکستانی فضائیہ کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنے کے بعدبھارتی فضائیہ نے اپنی صلاحیتوں کوارسرنو جانچنے کے لیے مقبوضہ جموں و کشمیر، پنجاب اور ہماچل پردیش کی شورش زدہ ریاستوں میں6 مئی 2023 سے بڑے پیمانے پر جارحانہ فضائی مشقوں کا منصوبہ بنایا ہے۔دو ہفتے طویل مشقوں کا مقصد کشمیرکے تناظر میں موثر اور عصری فضائی دفاع اورفضائی طاقت کو جانچنے کے لیے بھارتی فضائیہ کی نئی تشکیل شدہ اور موجودہ حکمت عملی کا جائزہ لینا ہے۔ 27 فروری 2019 کوپاک فضائیہ نے دو بھارتی لڑاکا طیاروں کو گرا دیا اور ایک بھارتی پائلٹ ابھینندن کو گرفتار کیاتھا۔مزید برآں پہاڑی ماحول میںبھارتی فضائیہ کے نئے حاصل کردہ طویل رینج کے ہیمر میزائل، SCALP کروز میزائل کو بھی استعمال کیا جائے گا تاکہ ان کی صلاحیتوں کا اندازہ لگایاجاسکے اور پائلٹوں کی تربیت کو یقینی بنایا جاسکے۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بھارتی فضائیہ کا دوسرا بڑا مقصد30 SU-اور میراج-2000 کے ساتھ مربوط جارحانہ فضائی کارروائیوںکے دوران رافیل کی BVR صلاحیتوںکو جانچناہے۔بھارت نے 26 فروری 2019 کوبالاکوٹ کے قریب حملہ کیا تھا جس کے اگلے ہی روز پاک فضائیہ نے دن کی روشنی میں فوری جواب دیا تھا۔