سرینگر:(مانیٹرنگ ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر پر بھارت کاجابرانہ قبضہ دھوکہ دہی اور سازشوں سے عبارت ہے اوروہ بھارتی لوک سبھا انتخابات سے قبل کشمیریوں کی تحریک حق خودارادیت کو بدنام کرنے کے لیے ایک نیا ڈرامہ رچانے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیریوں کو بی جے پی اور بھارتی ایجنسیوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے ہوشیار رہنا چاہیے کیونکہ بھارت نے سیکورٹی کے نام پرمقبوضہ علاقے میں اضافی فورسز تعینات کر دیں اوراپنی ظالمانہ کارروائیاں تیز کر دیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی مسلط کردہ انتظامیہ جموں وکشمیرکے بارے میں اپنے جھوٹے بیانیے کو فروغ دینے کے لیے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے اوراسکول کے نصاب میں دفعہ370اور 35Aکی منسوخی کی شمولیت اس کے ایجنڈے کا حصہ ہے جس کا مقصد کشمیریوں کے استصواب رائے کے جائز مطالبے کو نقصان پہنچانا ہے جس کا وعدہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کیاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرینگر کو ایک قلعہ اور چھائونی میں تبدیل کر دیا گیا ہے، گھر گھر چھاپوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور ریاستی دہشت گردی کے دیگر اقدامت نے کشمیریوں کی زندگیوں کو جہنم بنا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت بے گناہ لوگوں کو گرفتار کرنے کے لئے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام جیسے کالے قوانین کا استعمال کر رہی ہے۔ ترجمان نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں کشمیری سیاسی نظربندوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ بھارت کی نوآبادیاتی پالیسیوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ متعدد کشمیر دشمن قوانین کے نفاذ سے کشمیریوں میں احساس عدم تحفظ بڑھ گیاہے۔ انہوں نے ان قوانین کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ اور دیگر امن اور آزادی پسند ممالک پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارت کی نوآبادیاتی مہم کا سخت نوٹس لیں جس کا مقصد مقامی آبادی کی جگہ بھارتی شہریوں کو آباد کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جھوٹی خبریں اور بیانیہ بنانے کی ایک تاریخ ہے خاص طور پر جب مسئلہ کشمیر کی بات آتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ لداخ سمیت پورا جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ایک تنازعہ ہے اور بھارت یکطرفہ طور پر اس کی حیثیت تبدیل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اخلاقی طور پر پابند ہے کہ وہ اپنی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرے۔