سرینگر:(نمائندہ خصوصی )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل گھروں پر چھاپوں، محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں اورلوگوں کوہراساں اور گرفتار کرنے کاایک نیا سلسلہ شروع کردیاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر میں سول سوسائٹی کے ارکان، مبصرین اور وکلا ء نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی فورسز اس مہم کے دوران سینکڑوں نوجوانوں، امن کارکنوں اورحریت پسندوں کو گرفتار اور طلب کررہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ کریک ڈائون کا مقصد بھارتی قبضے کے خلاف جاری جدوجہد کو دبانا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں گرفتاریوں میں حالیہ اضافے کو کشمیری عوام کو مزید سیاسی انتقام کا نشانے بنانے کے طور پر دیکھا جارہا ہے جنہیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فورسز کی طرف سے گرفتاریوں کی تازہ مہم بی جے پی کی زیرقیادت مودی حکومت کی انتقامی پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد آزادی کے حق میں اٹھنے والی آوازوں کو دبانا ہے۔مبصرین نے کہا کہ بھارتی فوجی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران عام کشمیریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں آزادی پسندوں کومنظم طریقے سے من گھڑت الزامات کے تحت بار بار گرفتارکر کے ان کے سیاسی کردار کو ختم کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی غیر قانونی گرفتاریوں کو طول دینے کے لیے پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA)اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام جیسے کالے قوانین کو مسلسل استعمال کیاجارہا ہے۔اراکین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نہتے کشمیریوں کے خلاف جاری ظالمانہ کارروائیوں پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے جومقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فوجیوں اور پیراملٹری فورسز کی طرف سے غیر قانونی گرفتاریوں اور تشدد کا مقصد کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کمزور کرنا ہے کیونکہ مودی حکومت نے تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے تمام پرامن راستے بند کردیے ہیں۔وکلا ء نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں غیر قانونی گرفتاریوں کا نوٹس لیں اور کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مداخلت کریں۔