مظفرآباد(نمائندہ خصوصی )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ کی جانب سے جامع مسجد سرینگر کو جمعة الوداع کے موقع پربند کئے جانے کیخلاف مظفر آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پاسبان حریت جموں وکشمیر کے زیرِ اہتمام بھارت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف ختم نبوت چوک میں احتجاجی دھرنا دیا گیا۔مظاہرین نے چوک سے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے مرکزی گیٹ تک مارچ کیا۔مظاہرین ”بھارتی حکومت ہائے ہائے”، ”مساجدکی تالہ بندی نامنظور نامنظور”،”کشمیر کا ذرہ ذرہ ہے کشمیر کے رہنے والوں کا”اور”میر واعظ قدم بڑھا ہم تمہارے ساتھ ہیں”جیسے نعرے لگارہے تھے۔مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر سرینگر کی جامع مسجد کو بند کئے جانے کیخلاف نعرے درج تھے ۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ بھارتی قابض حکام کشمیری مسلمانوں کے مذہبی حقوق مسلسل پامال کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جمعتہ الوداع کے موقع پر سرینگر کی مرکزی جامع مسجد کو تالا لگانا کشمیریوں کے مذہبی حقوق کی بدترین پامالی ہے۔انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو خبردارکیاکہ وہ مقبوضہ جموں کشمیر میں مداخلت فی الدین سے باز رہے۔مقررین نے کہاکہ بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر پر ہندوتوا ایجنڈے کو مسلط کرنے پر تلی ہوئی ہے۔انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیاکہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے مسلم دشمن اقدامات کا نوٹس لے۔ مقررین نے دنیا کے امن اور انصاف پسند ممالک پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں شہریوں کے مذہبی حقوق پامال کرنے پر بھارت کیخلاف اپنی آواز بلند کریں ۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت پاسبان حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین عزیر احمد غزالی ، حریت رہنما مشتاق الاسلام ، جماعت اسلامی کے رہنما راجہ آفتاب احمد خان ، پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت جاوید میر اور عثمان علی ہاشم کررہے تھے ۔