سرینگر،:(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے آج جمعتہ الوداع کے موقع پر سرینگر کی تاریخی جامع مسجد سیل کرکے کشمیری مسلمانوں کو مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا۔انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو بھی سرینگر میں گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجدنے ایک بیان میں کہا کہ ضلعی مجسٹریٹ سرینگر اور پولیس حکام نے آج( جمعہ) صبح سویرے انجمن کو مطلع کیا کہ آج مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے اور مسجد مکمل طور پر بند رکھی جائے۔انجمن اوقاف نے جامع مسجد میں جمعتہ الوداع کے موقع پرمرکزی جامع مسجد کو نمازیوں کیلئے بندکرنے اورمیر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ بیان میں کہاگیاہے کہ قابض انتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق کو جمعتہ الوداع کے اہم موقع پر اپنی منصبی اوردینی فرائض کی ادائیگی سے روکنے کیلئے سرینگر کے علاقے نگین میں انکی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا ۔انجمن اوقاف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قابض انتظامیہ کے اس غیر جمہوری فیصلے کیخلاف میرواعظ عمر فاروق نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس بلائی تھی تاہم قابض حکام نے میرواعظ کی رہائش گاہ کی طرف جانے والے تمام راستوں کو سیل کردیا۔