جموں ( نیٹ نیوز ) غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں کشمیر میں بھارتی قابض فوجیوں نے پونچھ اور راجوری اضلاع میں جاری محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران ایک درجن سے زائد شہریوں کو گرفتار کر لیا۔
جمعرات کو بھٹہ دھوریاں میں بھارتی فوج کی گاڑی پر حملے کے بعد جس میں پانچ بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے ، بھارتی فوجیوں اور پیراملٹری فورسز نے پونچھ اور راجوری کے کئی علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کیں۔فوجیوں نے آج مسلسل چوتھے روز پونچھ اور راجوری اضلاع میں اپنی کارروائیاں جاری رکھیں۔ انہوں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ آپریشن میں ڈرون ، فوجی ہیلی کاپٹر اور سراغ رساں کتوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ بھارتی فوج کی شمالی کمان کے لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ بھاری فوج کے ٹرک پر حملے کے ذمہ داروں کے خلاف ضروری کارروائی کی جارہی ہے۔ بھارتی فوج ، پیراملٹری بارڈر سکیورٹی فورس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے کمانڈروں نے ہفتے کے روز حملے کی جگہ کا دورہ کیا اور علاقے میں سکیورٹی اور حملہ آوروں کا سراغ لگانے کے لیے جاری کارروائی کا جائزہ لیا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ اگرچہ پونچھ اور راجوری کے جڑواں سرحدی اضلاع میں ہائی الرٹ کے ساتھ ساتھ تلاشی کی کارروائی جاری ہے، تاہم راجوری – پونچھ ہائی وے پر جمعرات سے معطل ٹریفک کو بحال کر دیا گیا ہے۔