سرینگر:(نمائندہ خصوصی )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں میرواعظ کشمیر محمد عمر فاروق نے کہاہے کہ مساجد کو ایک قومی مرکز (کمیونٹی سنٹر)میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جو ایک مضبوط، متحرک اور اسلامی تعلیمات سے آراستہ مسلم معاشرے کی تعمیر میں معاون ثابت ہو سکے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر کے علاقے اتھواجن سمپورہ میں مسجد شریف کے سنگ بنیا د رکھنے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مساجد کو عبادت الہی کے ساتھ ساتھ ایک روحانی مرکز اور قوم کی ذہنی اور فکری تربیت اورملت کو درپیش اجتماعی مسائل کو حل کرنے کے ایک مرکز کے طور پر بروئے کار لانے پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ مساجد کی تعمیر کا مقصد صرف نماز کی ادائیگی نہیں ہونا چاہیے بلکہ ملی اتحاد، اسلامی تعلیمات کے فروغ اور ایک مسلم معاشرے کی تعمیر کے مرکز کی حیثیت سے بھی قائم کی جانی چاہیے ۔میر واعظ نے کہاکہ مساجد میں خواتین کو نماز کی ادائیگی اور دینی اجتماعات کا انعقاد کرنے کیلئے جگہوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جانا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ اگر ہم اسلامی تعلیمات اور اقدا ر پر قائم رہنا چاہتے ہیں تو خواتین کی مساجد تک رسائی ضروری ہے کیونکہ ہماری زندگی اور معاشرے کے ایک اہم جز کی حیثیت سے خواتین کی مساجد میں حاضری اور شرکت ضروری ہے۔