مظفرآباد(نمائندہ خصوصی )جموں و کشمیر پیس اینڈ جسٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ایک ویبنار کے مقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جنم لینے والے انسانی المیے اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کوروکنے کے لیے فوری طوپر بین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ”کشمیر کے لیے آوازیں: سچائی، انصاف اور وقار کی تلاش”کے زیر عنوان ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ کشمیری عوام بالخصوص وہاں کے مسلمانوں کو گزشتہ کئی دہائیوں سے انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں، بلاجواز نظربندیوں، ماورائے عدالت قتل، تشدد اور جبری گمشدگیوں جیسے سنگین مسائل کا سامناہے۔ انہوں نے بھارتی آئین کی دفعہ 370اور 35Aکی منسوخی، سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کی گرفتاریوں اور طویل نظربندیوں اور پرتشدد واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعات عالمی ضمیر کے لئے ایک چیلنج ہیں۔ مقررین نے کہاکہ عالمی برادری اور دنیا کے بااثر ممالک کی سول سوسائٹی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں سے آگاہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جنم لینے والے انسانی بحران سے نمٹنے اور کشمیری مسلمانوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے۔مقررین نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کا منصفانہ حل تلاش کرنا نہ صرف عالمی برادری کی اخلاقی ذمہ داری ہے بلکہ علاقائی استحکام کے لیے بھی کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اس تنازعے کا حل ناگزیر ہے۔مقررین نے امن عمل میں کشمیریوں کی عملی شمولیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو بااختیار بناکر اور بنیادی شکایات کے ازالے کی جانب توجہ دیکر امن عمل کو آ گے بڑھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے حقوق، انصاف اور وقار کی بحالی کی حمایت کرے۔ ویبنار کے اختتام پر شرکا ء نے ایک قرارداد کے ذریعے عالمی برادری سے اپیل کہ وہ خطے میں امن اور ترقی کے وسیع تر مفاد میں حق خودارادیت کی بنیاد پر مسئلہ کشمیر کے پرامن حل میں اپنا کردار ادا کرے۔ ویبنار سے دیگرلوگوں کے علاوہ جمو ں و کشمیر پیس اینڈ جسٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین تنویرالاسلام ، پاک کشمیر یکجہتی کونسل کے صدر سید عارف بہار ، انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیولپمنٹ کے صدر محمد طاہر تبسم اورپروفیسر شاہد حسن میر نے بھی خطاب کیا۔