جموں:(مانیٹرنگ ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لداخ خطے سے تعلق رکھنے والے طلبا ء نے اپنے مطالبات کے حق میں جموں اور دہلی سمیت بھارت کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آل لداخ سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن جموں (ALSAJ)، آل زنسکارسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن جموں (AZSAJ)اور لداخ کی مختلف طلباء یونینوں نے جموں میں ایک روزہ بھوک ہڑتال اور پرامن ریلی کا انعقاد کیا ۔ریلی میں طلبائ، والدین اور موسمیاتی کارکنان سمیت 400کے قریب افراد نے شرکت کی۔ریلی کا بنیادی مقصد معروف ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا تھا جو لداخ کی چھٹے شیڈول میں شمولیت اور خطے کو ریاست کا درجہ دینے کے مطالبے کے لئے لہہ میں 21روزہ بھوک ہڑتال پر ہیں۔ مظاہرین نے لداخ کے نازک ماحول کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خطے کے لیے زمین، روزگار، تجارت اور کاروبار کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔دہلی،چندی گڑھ، ناگپور، دہرادون، ممبئی اور پونے سمیت بھارت کے مختلف شہروں میں بھی لداخی طلباء نے بھوک ہڑتال کی۔دہلی میں، طلبا ء نے بدھ وہار میں جمع ہوکر ایک دن کی احتجاجی بھوک ہڑتال کی۔ آل کرگل اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن دہلی (AKSAD)اور لداخ اسٹوڈنٹس ویلفیئر سوسائٹی دہلی (LSWSD) کے زیرقیادت احتجاج میں دہلی کی مختلف یونیورسٹیوں اور اداروں میں داخلہ لینے والے متعدد طلباء نے شرکت کی۔ اس سے پہلے 10 مارچ کو لداخی طلبا ء نے سونم وانگچک اور لداخ کے چار نکاتی مطالبات کے حق میں بھوک ہڑتال کی تھی۔