سرینگر:( نمائندہ خصوصی )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ کو بی جے پی کی طرف سے مسلمانوں کو رمضان کا تحفہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان ہمیشہ سے ہی بی جے پی کا نشانہ رہے ہیں اور اس بار بھی ایسا ہی کیا گیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چن چن کر صرف مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیاہے، یہ بی جے پی کی کوئی نئی سیاست نہیں بلکہ یہ پہلے سے ہی ان کا رویہ رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل 2019میں پاس ہوا اور 2024میں انتخابات قریب آتے ہی اس کو نافذ کرنابذات خود اس بات کی عکاسی ہے کہ اس کے پیچھے کیا مقصد ہے۔انہوں نے کہا کہ ظاہر سی بات ہے کہ بی جے پی آنے والے پارلیمانی انتخابات میں مذہب کا استعمال کرنا چاہتی ہے۔ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ بی جے پی کا ہمیشہ اگر کوئی نشانہ رہاہے تو وہ مسلمان رہاہے۔انہوں نے کہاکہ میں حیران اس بات پر ہوں کہ ابھی تک بی جے پی والے 400سیٹوں کا دعویٰ کررہے تھے اورکہتے تھے کہ رام مندر کے بعد اب وہ ہار ہی نہیں سکتے، لیکن کہیں نہ کہیں ان کو لگ رہا ہے کہ ان کی پوزیشن کمزور ہے، اسی لئے ان کو سی اے اے جیسے حربے استعمال کرنے پڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے الیکشن سے قبل سی اے اے کا نفاذ کرکے ملک کے مسلمانوں کو رمضان کا تحفہ دیا ہے اور اس بات پر ہمیں بہت افسوس اور تشویش ہے۔