سرینگر:(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور انجمن اوقاف جامع مسجدسرینگر کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے 5ماہ کی غیر قانونی نظربندی کے بعد آج جامع مسجد میں نماز جمعہ اداکی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انجمن اوقاف نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ سال6اکتوبرکے بعد آج یہ پہلاموقع ہے کہ جب قابض انتظامیہ نے میرواعظ کو تقریبا پانچ ماہ کی نظر بندی کے بعد جامع مسجد میں نماز کی ادائیگی اور وعظ و تبلیغ کی اجازت دی ہے۔ میر واعظ کا نماز جمعہ کا خطبہ سننے کیلئے لوگوں کی بڑی تعداد جامع مسجد میں موجود تھی ۔ انہوں نے اپنی غیر قانونی نظربندی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ ماہ ان کیلئے انتہائی تکلیف دہ تھے کیونکہ انہیں جکامع مسجد کے منبر ومحراب سے قال اللہ وقال الرسول ۖ کی تبلیغ کا فریضہ انجام دینے سے روکا گیا ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے لئے یہ تکلیف دہ حالات تھے کیونکہ جامع مسجد کو معراج العالم ۖ ، شب برات اوردیگر مقدس تقریبات کے ایام میں مقفل اور انہیں مسلسل گھر میں نظربند رکھا گیا ۔ میر واعظ نے اپنے خطبے میں اسلامیان کشمیر پر زور دیا ہے کہ رمضان المبارک ہم سب کیلئے ایک مقدس مہینہ ہے اور ہمیں اس میں اپنے کردارا ور عمل کا محاسبہ کرناچاہیے ۔انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں ہمیں صبر و استقامات کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور یہ اللہ کا وعدہ ہے کہ ہر سختی کے بعد آسائش ہے کیونکہ تاریخ سے ہم یہ سیکھتے ہیں کہ کوئی بھی وقت مستقل نہیں ہوتا اور وقت کا پہیہ ہمیشہ گردش میں رہتا ہے اور چیزیں بدلتی رہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا مہینہ سایہ فگن ہورہا ہے اور یہ ہمارے لئے بہترین موقعہ ہے کہ ہم اپنے جملہ مشکلات اور مسائل کے حل کیلئے اللہ کے حضور دست بدعا ہوجائے اور یہی اس مقدس مہینے میں ہمارا مطمع نظر ہونا چاہئے۔ میرواعظ نے اعلان کیا کہ3 رمضان المبارک کو حضرت فاطمہ الزہرا کے یوم وصال کے حوالے سے حضرت خواجہ نقشبند صاحب میں وعظ و تبلیغ کی مجلس آراستہ کی جائیگی ۔