برسلز(نیوز ڈیسک ) یورپین دارالحکومت برسلز میں منعقدہ ایک کانفرنس کے مقررین نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محمد یاسین ملک سمیت غیر قانونی طورپر نظر بند حریت رہنمائوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ یورپ کے زیر اہتمام”جموں وکشمیر میں انسانی حقو ق کی پامالیوں اور یاسین ملک کی زندگی بچانے ”کے عنوان سے کانفرنس میں برطانیہ اور یورپ سے سوشلسٹ پارٹی ، ہیومینسٹ پارٹی، صحافیوں، کشمیر کمیونٹی کے ارکان اور دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، کشمیری نظربندوں بالخصوص محمد یاسین ملک کی گذشتہ پانچ سال سے مسلسل غیر قانونی نظربندی ، گزشتہ برس انہیں دی جانیوالی عمر قید کی سزا کو سزائے موت میں تبدیل کرنے کی مودی حکومت کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ مقررین نے فوری طورپر تمام کشمیری سیاسی نظربندوں کی رہائی کامطالبہ کیا۔ کانفرنس کے موقع پر محمد یاسین ملک کی رہائی کیلئے یورپ میں ایک دستخطی مہم کا آغاز بھی کیا گیا۔کانفرنس کے آخر میں ایک چار نکاتی قرارداد پیش کی گئی۔ قرارداد میں اقوام متحدہ، یورپی یونین اور انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں سے محمد یاسین ملک سمیت کشمیری سیاسی نظربندوں کی رہائی ،مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کوبندکرانے ، بھارتی فوجی انخلا،کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دینے پرزوردیاگیا ہے ۔ کانفرنس کے شرکانے متفقہ طور پر قرارداد کو منظور کیا۔کانفرنس میں لبریشن فرنٹ کے یورپ زون کے صدر مشتاق پاشا اور برطانیہ زون کے صدر لیاقت لون کے علاوہ علی رضا سید،حفیظ خان ، مشتاق احمد، زاہد حسین خان، مذمل حق عادل، الطاف حسین خان ، عمران بٹ،ڈاکٹر اشتیاق خان، زاہد اقبال، یل سمتھ، خالد منصوری، محمود اقبال،لطیف بٹ ، چوہدری خلیل، سردار صدیق، عاطف بلوچ، نسیم خان، صابر ملک،امجد حسین، کلیم خان اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔