سری نگر:بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی پولیس نے صحافی آصف سلطان کو پانچ برس کی غیر قانونی حراست سے رہائی کے محض دو روز بعد دوبارہ گرفتار کر لیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آصف سلطان کو بھارتی ریاست اترپردیش کی ایک جیل سے سرینگر کے علاقے بٹہ مالو میں اپنے گھر پہنچنے کے فوراً بعد دوبارہ گرفتار کیا گیا۔انہیں بٹہ مالو تھانے میں طلب کیا گیا جہاں پولیس نے انہیں ایک اور پرانے جھوٹے مقدمے میں گرفتار کرلیا۔بھارتی پولیس نے آصف سلطان کو 2018میں سرینگر میں رات کے وقت گھر پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے ان پر عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا تھا ۔ گرفتاری کے وقت وہ ماہنامہ رسالے ’ کشمیر نریٹر “ کے ساتھ وابستہ تھے ۔ انہوں نے معروف کشمیری نوجوان رہنما شہید برہان مظفر وانی کے حق میں ایک مضمون بھی لکھا تھا۔ یہ مضمون بھی انکی گرفتار ی کا سبب بنا تھا۔ گرفتاری کے بعد ان پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون”یو اے پی اے“ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔مقبوضہ جموںوکشمیر کی ہائیکورٹ نے آصف سلطان کو 2021میں یو اے پی اے کے تحت درج مقدمے میں ضمانت دی تھی مگر انتظامیہ نے انہیں رہا کرنے کے بجائے ان کیخلاف ایک اور کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے) کے تحت مقدمہ درج کر لیا جس کے بعد انہیں بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع امبیڈکر نگر کی جیل میں منتقل کیا گیا تھا۔مقبوضہ علاقے کی ہائیکورٹ نے گزشتہ برس 11 دسمبر کو انہیں کالے قانون پی ایس اے کے تحت قائم مقدمے بھی بھی ضمانت دی تھی لیکن بھارتی انتظامیہ نے انہیں مزید ڈھائی ماہ جیل میں رکھنے کے بعد بالآخربدھ کو رہا کر دیا تھا۔