سری نگر (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی فوج 75سال مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کی نسل کشی کر رہی ہےجموں و کشمیرکے 55 دیہاتوں سے 2 ہزار 700 اجتماعی قبریں موجود ہونے کا انکشاف ہوا پے بھارتیاخبار ” دی ہندو”کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے انسانیت سوز مظالم جاری ہیں اور اندازوں کے مطابق 70 ہزار سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو قتل کیا جا چکا ہے۔ بھارتی فوج کی جارحیت کا ایک خوفناک پہلو یہ ہے بھارتی فورسز اپنی کارروائیوں کے دوران کشمیریوں کو شہید کرنے کے بعد بسا اوقات ان کی نعشیں ورثاء کے سپرد کرنا بھی گوارا نہیں کرتے اور انہیں تجہیز و تکفین کے بغیر دفنا دیا جاتا ہے۔ہندوستانی انسانی حقوق کے محافظوں نے اطلاع دی ہے کہ جموں کشمیر کے شمال میں اجتماعی قبریں برآمد ہوئی ہیں جہاں کم از کم 2 ہزار 900 افراد کو دفن کیا گیا ہے۔دی ہندو اخبار کی رپورٹ کے مطابق ، انٹر نیشنل ہیومن راٹس کورٹ اور کشمیر میں عدالتِ انصاف (آئی پی ٹی کے) نامی این جی او کی جانب سے شائع کردہ رپورٹ میں کشمیر کے شمال میں بانڈی پورہ ، بارہ مولہ اور کپواڑہ گاؤں میں 55 دیہات میں کی جانے والی کھدائی کے دوران 2 ہزار 700 قبریں دریافت ہوئی ہیں اور ان قبروں میں کم از کم 2 ہزار 900 افراد کی نعشوں تک رسائی حاصل کرنے سے آگاہ کیا ہے۔ اس این جی او نے ہندوستان کے قومی انسانی حقوق کمیشن اور جموں کشمیر ہیومن رائٹس کمیشن نے تنظیم سے اس واقعے می کی چھان بین کرنے میں مددگار ہونے ، اجتماعی قبروں کی تلاش پر مشتمل رپورٹ ، جموں و کشمیر کے خاتمہ شدہ ریاستی انتظامیہ کے سابق وزیر اعظم عمر عبداللہ اور ہندوستانی حکومت کے متعلقہ اداروں سے آگاہ کیا گیا ہے۔آئی پی ٹی کے کی بانی آنگنا چیترجی نے کہا ہے کہ شناخت شدہ 2 ہزار 700 قبروں میں سے 2 ہزار 373 گمنام ، 154 قبروں میں 2 لاشیں ، 23 قبروں میں 3 سے 17 لاشیں برآمد ہوئی ہیں ۔