مظفر آباد(نمائندہ خصوصی) بھارتی سپریم کورٹ سے ریاست جموں کشمیر کے متعلق اور دفعہ 370 کے حوالے سے انتہائی متنازعہ ، ظالمانہ اور جانبدار فیصلے کیخلاف ریاست بھر میں شدید غصہ اور نفرت پھیل گئی ہے۔ بھارتی چیف جسٹس ڈی آئی چندر چوڑ کے ہمراہ چار رکنی قانونی بنچ کے غیرمنصفانہ فیصلے کیخلاف پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام دارالحکومت کے برہان وانی شہید چوک میں شدید احتجاج کیا گیا۔ جس میں کشمیری شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، کشمیری مظاہرین سیاہ جھنڈے لہرا اور ٹائر جلا کر فیصلے کیخلاف احتجاج کررہے تھے۔ کشمیری مظاہرین "بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ نامنظور نامنظور ” "بھارتی ظالم عدلیہ ہائے ہائے” بھارتیو غاصبو جموں کشمیر چھوڑ دو” کے نعرے لگا رہے تھے۔ کشمیری شہریوں نے سپریم کورٹ کی جانب سے جموں کشمیر کو بھارت کا حصہ قرار دینے کیخلاف بطور احتجاج بھارتی جھنڈا نظر آتش کردیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف مظاہرے کی قیادت چیئرمین پاسبان حریت عُزیر احمد غزالی، عثمان علی ہاشم، مشتاق السلام، شوکت جاوید میر، خالد محمود زیدی، بلال احمد فاروقی، محمد اسحاق شاہین، فیصل فاروق، محمد فیاض، ارشاد تانترے، امتیاز عزیزخان، محمد الطاف منہاس، محمود شاہ، رویس شیخ اور دیگر راہنما کر رہے تھے۔ بھارتی سپریم کورٹ کے جانبدار فیصلے کیخلاف مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے ریاست جموں کشمیر کے متعلق تمام فیصلوں کو کشمیری عوام مسترد کرتے ہیں ۔ چیف جسٹس آف انڈیا "ڈی وائی چندر چوڑ” نے آج انصاف کا قتل کر کے جنوبی ایشیاء میں ایک نئے سانحے کو جنم دیا ہے۔ مقررین نہ کہا بھارتی سپریم کورٹ نے ریاست جموں کشمیر اور اس میں بسنے والے سوا دو کروڑ کشمیری عوام کیخلاف ظالمانہ اور جانبدار فیصلہ مسلّط کیا ہے ۔ 5 اگست 2019 کا بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت کا حکومت اور آج سپریم کورٹ آف انڈیا کا فیصلہ ریاست جموں کشمیر کی عالمی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتا۔ بھارتی سپریم کونے آج یہ ثابت کردیا کہ بھارت ایک بد عہد اور جھوٹا ملک ہے جو ماضی میں کیئے گئے اپنے ہی فیصلوں کو یکطرفہ طور پر توڑ رہا ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ریاست جموں کشمیر کے عوام بھارتی جبری حاکمیت قانونی اور فوجی جبر کو مسترد کرتے ہیں۔ ریاست کے عوام اپنی آزادی اور حق خوداردیت کیلئے جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔ مقررین نے اقوام متحدہ ، او آئی سی اور سلامتی کونسل کے ممبر ممالک سے سوال پوچھا کے وہ کشمیر مسئلے پر اپنی ہاس کردہ قراردادوں پر عملدرآمد میں کیوں ناکام ہیں، مقررین نے کہا کہ بھارتی قبضے سے ریاست کج آزادی کا واحد راستہ بھارت کیخلاف ریاست گیر مزاحمت میں مضمر ہے۔ مقررین نے کہا کہ بھارت یاد رکھے وہ ظلم جبر، فوجی اور عدالتی دہشت گردی کے زریعے کشمیری عوام کے جذبہء آزادی کو سرد نہیں کرسکتا۔ بھارتی سپریم کورٹ کے متنازعہ فیصلے کیخلاف کشمیری مظاہرین نے شہر کی مرکزی شاہراہ پر مارچ بھی کیا۔