مظفرآباد (نمائندہ خصوصی ) نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں بھارتی شہری کی جانب سے توہین ناقابلِ معافی جرم ہے۔ بھارتیہ جنتاپارٹی مقبوضہ جموں کشمیر میں شرانگیزی پھیلانے سے باز رہے۔ پاسبانِ حُریت جموں کشمیر کی جانب سےمیڈیا کے نام جاری کیئے گئے ایک بیان میں تنظیم کے چیئرمین عُزیر احمد غزالی نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سرینگر میں زیر تعلیم ایک بھارتی ہندو طالب علم کی جانب سے خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس کے بارے میں گستاخانہ پوسٹ کو ناقابلِ معافی جرم قرار دیتے ہوئے اس عمل کو ہندوتوا کی اسلام دشمنی کی بدترین شکل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندو جنونی کئی بار اسلامی شعائر پر حملے اور نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں توہین آمیز جرائم کرچکے ہیں۔ نبی آخر الزمان کی شان مقدس میں گستاخی صرف کشمیری مسلمانوں کا مسئلہ نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے عُزیر احمد غزالی نے کہا کہ بھارت کے اندر نریندرہ مودی کی قیادت والی بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت اور اسکی سرپرستی میں ذیلی ہندو انتہاء پسند تنظیموں راشٹریہ سیوک سنگھ، بجرنگ دل، ویشوا ہندو پریشد اور دیگر مسلم دشمن تنظیموں کے دہشت گرد افراد نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم جیسی مقدس ترین ہستی کی شان میں گستاخیاں کرکے اپنی جاہلیت اور گمراہی کا اظہار کرتے ہیں ۔ انکا کہنا تھا کہ نبی مہربان کی حُرمت کا تحفظ ہر مسلمان پر اسکی جان اور ہر ایک چیز سے برھ کر ہے۔ دین اسلام اور نبی کریم کی شان اقدس کی بات آئے گی تو ہر مسلمان اس پر اپنی جان قربان کرنے سے کبھی بھی دریغ نہیں کرے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نبی کریم ۖ کی شان مبارک میں گستاخی ایک دانستہ سازش ہے جسے بالکل بھی برداشت نہیں کیاجاسکتا ۔ انکا کہنا تھا کہ بھارت بھر میں ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے مسلسل توہین رسالت کے واقعات مذہبی حقوق کے تحفظ کیلئے ایک سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت جموں کشمیر میں اس طرح کے نفرت انگیز واقعات کی مکمل سرپرستی کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری عوام نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان مقدس کیخلاف اس طرح کی گستاخیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔