سرینگر(کےایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں کشمیر میں قابض انتظامیہ نے 15اگست کو بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر تمام سرکاری افسران اور عوام سے اپنے گھروں پر بھارتی پرچم لہرانے کا حکم جاری کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس سلسلے میں فیصلہ چیف سیکریٹری ارون کمار مہتا کی صدارت میں منعقدہ ایک اعلی سطحی اجلاس میں کیا گیا جس میں بھارتی یوم آزادی کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔حکمنامے کے مطابق تمام سرکاری ملازمین کو یوم آزادی کی تقریبات میں شرکت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اورکوئی بھی سرکاری ملازم 2023ء کے یوم آزادی پر چھٹی نہیں لے سکتا۔ تمام سرکاری عمارتوں، دفاتر بشمول اسکول، کالج، یونیورسٹیوں، پنچایتوں، بلاکس، تحصیلوں اور پٹوار خانوں کو روشنیوں سے سجانے اور متعلقہ عمارتوں پر بھارتی پرچم لہرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تمام سرکاری افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر بھارتی پرچم ، دھرتی کی مٹی اور مٹی کے چراغ کی تصاویر کے ساتھ سیلفیز کو ڈسپلے پکچر کے طور پر استعمال کریں جبکہ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ رواں سال 15 اگست کو بھارتی یوم آزادی کے موقع پر ”میری مٹی میرا دیش“ مہم کا حصہ بنیں۔سرکاری دستاویز کے مطابق تمام انتظامی سیکرٹریوں ، محکمہ اطلاعات ، ڈویژنل کمشنر کشمیر اور ڈویژنل کمشنر جموں ، ڈپٹی کمشنرز اور محکموں کے سربراہان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان ہدایات پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی یوم آزادی کی مرکزی تقریبات جموں کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم سوناوار سرینگر اور مولانا آزاد اسٹیڈیم جموں میں ہونگی۔ان تقریبات میں عوام کی شرکت کو ظاہر کرنے کے لئے سرکاری ملازمین کو ان میں شرکت کی ہدایت دی گئی ہے۔