جموں( کے ایم ایس )
شیوسینا مقبوضہ جموں کشمیر شاخ نے فرقہ پرست بھارتی فلم سازوویک اگنی ہوتری کی ایک اور متنازعہ فلم ”دی کشمیر فائلز ان رپورٹڈ” کے خلاف جموں میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مظاہرے کی قیادت شیوسینا کے صدر منیش ساہنی نے کی۔ اُنہوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلم کشمیریت کے خلاف زہر افشانی کی سازش کا حصہ ہے۔مظاہرین نے وویک اگنی ہوتری کو شورش زدہ بھارتی ریاست منی پور کی کشیدہ صورتحال کے بارے میں ”دی منی پور فائلز” کے عنوان سے فلم بنانے کو کہا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ”کشمیر کو فروخت کرنا بند کرو” جیسے نعرے درج تھے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے منیش ساہنی نے کہا کہ متنازعہ پروپیگنڈہ فلم ‘دی کشمیر فائلز’ کی ریلیز کے بعد کشمیر میں ہندوئوں کی ٹارگٹ کلنگ میں نمایاں طورپر اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ وویک اگنی ہوتری کو منی پور کی موجودہ سنگین صورتحال پر بھی ایسی ہی فلم بنانا چاہیے جس سے انسانیت کو شرم آئے۔انہوں نے منی پور کی کشیدہ صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ریاست میں تقریباً 10 ہزار گھروں کو آگ لگا دی گئی ہے ، 60 ہزار سے زیادہ لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں اور 150 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں ۔اس موقع پر شیوسینا خواتین ونگ کی صدر میناکشی چھیبر ، چیئرمین راکیش گپتا ، نائب صدر سنجیو کوہلی ، کامگار ونگ کے صدر بلونت سنگھ ، راج سنگھ ، سمیت شرما ، نیلم رانی ، سنی کمار ، منگو رام ، شیو کمار ، جگبیر سنگھ ، ترسیم لال ، ارون کمار اور دیگر بھی موجود تھے۔