ٹوکیو (نمائندہ خصوصی) مہنگائی کا جن عالمی قوتوں اور معاشی طور پر مضبوط ممالک میں بھی بے قابو ہوگیا، جاپان میں 40 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا تو برطانیہ نے بسوں اور ٹرینوں کے کرایوں میں ریکارڈ اضافہ کردیا جب کہ امریکا میں بھی مہنگائی عروج پر ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان میں گزشتہ ماہ مہنگائی میں 4 فیصد اضافے کے بعد ملک میں مہنگائی کا 40 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کرنے لگیں۔مہنگائی کے ستائے عوام حکومت پر کڑی تنقید کر رہے ہیں بالخصوص حال ہی میں فوجی بجٹ میں تاریخی اضافے کے فیصلے پر عوامی سطح پر احتجاج بھی کیا گیا تھا۔برطانیہ میں بھی پٹرول اور کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اب بسوں اور ٹرینوں کے کرایوں میں بھی ریکارڈ 5.9 فیصد اضافہ کر دیا گیا۔برطانوی عوام جو پہلے ہی مہنگائی کا شکار ہیں اور اب کرایوں میں اضافے کے اعلان سے مزید پریشان ہوگئے جب کہ ہر گھر پر کونسل ٹیکس کی مد میں مزید 9.7 فیصد اضافے کا بوجھ ڈال دیا گیا۔امریکا جو مہنگائی کی وجہ روس کی یوکرین میں جارحیت اور خلیج ممالک کے تیل کی پیداوار میں کمی کو بتاتا ہے۔ مہنگائی پر قابو پانے سے قاصر ہے جو گزشتہ برس تقریبا 7 فیصد تھی۔کم و بیش یہی حالات جرمنی، فرانس اور دیگر ممالک میں بھی ہیں۔ ایشیا میں سب سے تیزر رفتار ترقی کرنے والی معیشت بنگلا دیش کی ہے لیکن اسے بھی تیل کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی نے ہلکان کردیا ہے۔بنگلا دیش بھی آئی ایم ایف کے پاس قرض کے لیے درخواست دے چکا ہے جس کہ وجہ وہ ڈالرز کی کمی کے باعث ادائیگیوں میں عدم توازن کو بتاتا ہے۔ اسی طرح ڈیفالٹ ہونے والے ملک سری لنکا کے حالات بھی اب تک سنبھل نہیں سکے ہیں۔