سرینگر ( نیٹ نیوز ) غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور تنظیموں نے قائد حریت سید علی گیلانی کی حیدر پورہ سرینگر میں واقع رہائش گاہ پر قبضے کے بھارتی حکومت کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو جذباتی اور نفسیاتی طور پر نشانہ بنانے کے لیے یکے بعد دیگرے سازشیں کر رہا ہے۔حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے مودی حکومت کبھی بھی کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کرسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ قائد حریت سید علی گیلانی کی رہائش گاہ کو ضبط کرنے کا گھناؤنا منصوبہ کشمیری عوام کی یادداشت سے مزاحمت کی علامت اور انہیں ان کے عظیم ثقافتی ، تاریخی ورثے کو مٹانے کی مودی کی ہندوتوا حکومت کی ایک بڑی سازش کا حصہ ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کی حیدر پورہ کی رہائش گاہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کا مرکز رہی ہے جہاں سے کئی دہائیوں تک قائد حریت نے جدوجہد آزادی کی قیادت کی اور جہاں انہوں نے یکم ستمبر 2021ء کو نظربندی کے دوران وفات پائی ۔
انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ مودی حکومت کی مقبوضہ کشمیر میں تمام سازشیں ناکام ہو جائیں گی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما، ایڈوکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے جموں میں ایک بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی سید علی گیلانی کی حیدر پورہ کی رہائش گاہ سے جذباتی لگائو ہے جہاں قائد حریت کو قابض انتظامیہ نے ایک دہائی سے زائد عرصے تک گھر میں نظربند رکھا اور انکا وہیں انتقال ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سید علی گیلانی تحریک آزادی کشمیر کے سب سے مقبول اور پرعزم رہنما تھے اور انہوں نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی بھرپور حمایت کی ۔دیویندر سنگھ بہل نے واضح کیا کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیا جاسکتا ہے ۔