استنبول( نمائندہ خصوصی )ترکیہ کر شہر استنبول میں ہوئے دھماکے میں ملوث خاتون حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا۔عالمی میڈیا کے مطابق وزیر داخلہ سلیمان سوئے لُو نے جائے وقوعہ کے دورہ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بم رکھنے والی خاتون دہشت گرد کو استنبول پولیس نے حراست میں لے لیا ہے اس کے علاوہ تقریباً 21 مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا جب کہ اب تک موصول ہونے والے شواہد کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دھماکے میں کردستان پارٹی ملوث ہے۔
یاد رہے کہ ترکیہ کے سیاحتی شہر استنبول میں خودکش دھماکے میں6 افراد ہلاک اور 53 زخمی ہوگئے تھے،11 افراد کی حالت تشویشناک ہے، دھماکہ استنبول کے تقسیم اسکوائرکی استقلال اسٹریٹ میں ہوا، استنبول میں 4 بج کر 20 منٹ پر زردار دھماکہ ہوا، دھماکہ مبینہ طور پر خود کش تھا، دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ قریبی عمارتیں لرز گئیں جبکہ سیاحوں اور لوگوں میں بھگڈر مچ گئی اور خوف وہراس پھیل گیا، اتوار کا روز ہونے کی وجہ سے سیاحوں کا بھی رش تھا، جس وقت دھماکہ ہوا اس وقت سیاحوں کی بڑی تعداد تقسیم اسکوائر پر موجود تھی۔استنبول کے گورنر نے اپنے بیان میں بتایا کہ دھماکہ 4 بج کر20 منٹ پر ہوا، انہوں نے دھماکے میں جانی نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں 6 افراد ہلاک اور 53 زخمی ہوئے، 11 افراد کی حالت تشویشناک ہے، دھماکہ استنبول کے تقسیم اسکوائرکی استقلال اسٹریٹ میں ہوا جہاں امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے استنبول دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ گھناؤنے حملے کے ذمہ داروں کو تلاش کیا جا رہا ہے جب کہ دوسری جانب وزیراعظم پاکستان شہبازشریف، وزیرداخلہ، عسکری و سیاسی قیادت نے کہا کہ استنبول میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس افسوسناک واقعے میں ترکیہ کی حکومت، عوام اور سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں، دعا گو ہیں اللّٰہ تعالی شہید ہونے والوں کے درجات بلند کرے، اُن کے لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔