اسلام آباد( نمائندہ خصوصی ) پاک فضائیہ کے دستے نے فضائی مشق سپیئرز آف وکٹری، 2023 میں حصہ لیا جو ائیر وار سینٹر دھران (شاہ عبدالعزیز ایئر بیس) سعودی عرب میں اختتام پذیر ہوئی۔ مشق میں شامل ہونے والا پاک فضائیہ کا دستہ فخر پاکستان JF-17 تھنڈر اور F-16 طیاروں پر مشتمل تھا جن کی گھن گرج برادر اسلامی ملک کی فضاؤں میں گونجی۔ مشق میں پاک فضائیہ اور دوست ممالک کے جدید لڑاکا طیاروں اور معاون عملے نے شرکت کی۔ ائیر مارشل عبدالمعید خان، ڈپٹی چیف آف دی ائیر اسٹاف، (ایئر ڈیفنس) نے مشق کی اختتامی تقریب کا معائنہ کیا اور مشق کو کامیاب بنانے پر پاک فضائیہ کے دستے کی کاوشوں کو سراہا۔ ایئر اینڈ گراؤنڈ کریو کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ، "موجودہ عالمی سلامتی کی صورتحال اور فضائی جنگ کے نئے ابھرتے ہوئے تصورات پاکستان اور دوست ممالک کے درمیان بہتر شراکت داری کے متقاضی ہیں۔ عالمی سلامتی کے اس ماحول میں بڑھتی ہوئی پیچیدگی کے ساتھ بین الاقوامی اور علاقائی تزویراتی صورتحال گہری تبدیلیوں سے گزر رہی ہے جبکہ اس طرح کی مشقیں مشترکہ چیلنجز کے مقابلہ میں باہمی تعاون کو بڑھانے کا موقع فراہم کرتی ہیں”.
اس مشق کا یہ تیسرے ورژن جو فروری کے پہلے ہفتے میں سعودی عرب کے مشرقی علاقے میں شروع ہوا، میں میزبان ملک سعودی عرب سمیت بحرین، یونان، اردن، پاکستان، قطر، برطانیہ اور امریکہ کی فضائی افواج نے شرکت کی۔ مشق کا مقصد حصہ لینے والے ممالک کے ساتھ باہمی تعاون کو فروغ دینے کا موقع فراہم کرنا تھا۔ عسکری تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ، مشق نے عصر حاضر کے خطرات کے خلاف حکمت عملیوں کی تشکیل و توثیق اور کمبیٹ اینڈ کمبیٹ سپورٹ اثاثہ جات کے مربوط استعمال کی مشق کرنے کے لیئے ایک بہترین پلیٹ فارم فراہم کیا۔اس مشق میں بڑی تعداد میں جارحانہ اور دفاعی پیچیدگیوں کی حامل تربیتی پروازیں شامل تھیں جن میں الیکٹرانک وارفیئر، فضائی دفاعی سسٹمز اور دشمن کی صلاحیتوں کو سیمولیٹ کرنے والے جارحانہ لڑاکا طیاروں کو بھی شامل کیا گیا۔ مشق نے آپریشنل صلاحیتوں، جہازوں کی فضائی مینوورنگ، مشترکہ کاروائی، دوست ممالک کے درمیان اتحاد سازی اور مشترکہ لائحہ عمل کے ذریعے ائیر اینڈ گراؤنڈ عملے کی جنگی تیاریوں کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں