واشنگٹن (نیٹ نیوز )امریکا نے صدر جو بائیڈن کے حکم پر الاسکا کے اوپر ایک اونچی پرواز کرنے والی چیزکو مار گرایا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاﺅس کے ترجمان نے اس کی نوعیت یا ذریعہ کے بارے میں مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ ایک مشکوک ڈھانچے کو فائر کر کے گرا دیا گیا ۔وائٹ ہاﺅس میں قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ یہ آبجیکٹ جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ایک چھوٹی کار کے سائز کا تھاکہ فضائی نیویگیشن کی سلامتی کے لیے ممکنہ خطرہ لگ رہا تھا۔امریکی حکام نے کہا کہ اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ آیا یہ شے غبارہ ہے یا نہیں، لیکن یہ ایسی بلندی پر اڑ رہا تھا جس کی وجہ سے یہ شہری طیاروں کے لیے ممکنہ خطرہ تھا۔اپنی طرف سے کربی نے وضاحت کی کہ بائیڈن نے انتہائی احتیاط سے نامعلوم شے کو گولی مارنے کا حکم دیا اور مزید کہا کہ یہ چیز 40,000 فٹ کی بلندی پر حرکت کر رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس چیز کو ایک لڑاکا طیارے کے ذریعے الاسکا کے ساحل پر پانی کے اوپر گرایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملبہ اٹھانے کی کوششیں جاری ہیں۔ایک امریکی اہلکار نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ہدف سے زمین پر موجود لوگوں کو "فوجی خطرے کے کوئی تصدیق شدہ اشارے نہیں ملے ہیں۔ حکام نے کہا کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکے کہ آیا گرائی گئی چیز پر کوئی جاسوسی کا سامان موجود تھا۔یہ کارروائی امریکی لڑاکا طیارے نے ایک چینی جاسوس غبارے کو مار گرانے کے ایک ہفتے سے بھی کم وقت کے بعد کی ہے جو امریکہ کے اوپر سے پرواز کر رہا تھا۔حکام کے مطابق امریکی فضائی حدود کا دخول نسبتا مختصر تھا، یہی ایک وجہ ہے کہ وہ فوری طور پر اس چیز کی شناخت نہیں کر سکے۔