دبئی یروشلم( نیٹ نیوز )عرب امارات میں پہلا "یہودی محلہ” قائم ہو گیامحلے میں کالج، عبادت گاہیں اور ہزاروں یہودیوں کی خدمت کرنے والے مذہبی ادارے شامل ہیں۔یروشلم پوسٹ کیمطابق عرب امارات پہلا خلیجی ملک ہے جس نے عرب ممالک میں "یہودی محلہ” قائم کیا”ایلی عبادی” نے تصدیق کی کہ امارات میں تقریباً *2000 یہودی مقیم تھے اور 500 یہودی اپنی مذہبی رسومات بھی ادا کرتے تھے۔ 2020 میں ابراہم معاہدے پر دستخط کے بعد یہ تعداد دگنی ہوگئی ہے۔اخبار کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کے بعد سے صرف متحدہ عرب امارات میں 200,000 سے زیادہ یہودی سیاح آئے ہیں اور ان میں بہت سے وہاں منتقل ہوچکے ہیں اور کمپنیاں قائم کر چکے ہیں۔واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات جیسے عرب ممالک ہی دراصل صیہونیت کے لیے سب سے مضبوط اور محفوظ پناہ گاہیں ثابت ہورہی ہیں، اور ان بعض عرب ممالک کے تعاون سے ہی صیہونی جرائم اور فلسطینیوں پر مظالم میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے اور امارات کے یہ جراثیم خلیج فارس کے دیگر ممالک میں بھی منتقل ہورہے ہیں۔