کیلگری (کینیڈا)۔29جولائی (اے پی پی):کینیڈا کے شہر کیلگری میں سکھزفار جسٹس کے زیراہتمام خالصتان ریفرنڈم میں 53 ہزار سے زائد سکھوں نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ صبح نو بجے ووٹنگ کے آغاز سے قبل ہی ووٹنگ مرکز کے باہر طویل قطاریں لگ گئی تھیں ،ووٹ ڈالنے کیلئے آئے افراد کو اپنی باری کیلئے گھنٹوں انتظار کرنا پڑا،شرکا کی زائد تعداد کے سبب ووٹنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھانا پڑا ۔ووٹنگ کا وقت ختم ہوجانے کے باوجود سینکڑوں افراد قطاروں میں کھڑے تھے۔ووٹ ڈالنے کیلئے آئے افراد تمام دن خالصتان کے حق اور بھارت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ووٹ ڈالنے والوں میں ہر عمر کے افراد شامل تھے، سینکڑوں افراد کوچز کے ذریعے ووٹنگ مرکز تک پہنچے تھے۔انتظامیہ کی طرف سے تمام دن قطار میں کھڑے افراد کو پانی کی بوتلیں اور شربت تقسیم کیا جاتا رہا۔بعض فنکار تمام دن ڈھول کی تھاپ پر شرکا کو خالصتان کے حق میں گیت سناتے رہے ۔دلی بنے گا خالصتان، شملہ ہریانہ دلی پنجاب، بنے گا خالصتان کے نعرے تمام دن گونجتے رہے۔ ریفرنڈم کے اختتام پر سکھز فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے شرکا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سکھ اپنا وطن ووٹ کی طاقت سے لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو قتل کرنا بھارت کی فطرت ہے، بھارت نے ہردیپ سنگھ کو قتل کیا،عدالتوں سے انصاف نہ ملا تو “خالصائی انصاف “ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مودی میرا پیغام سن لے، ہم آزادی حاصل کرکے لیں گے اور بھارت کو “کل” کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مودی اور بھارتی حکومت پنجاب میں قتل عام کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خالصتان ریفرنڈم ہمارا ہتھیار ہے۔گرپتونت سنگھ پنوں نے دلی بنے گا خالصتان کے نعرے بھی لگوائے۔گرپتونت سنگھ پنوں کے خطاب کے دوران شرکا کا جذبہ دیدنی تھا، خالصتان کے حق میں زبردست نعرے بازی کی