اوٹاوا: کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک بار پھر بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں کینیڈین سرزمین پر خالصتان نواز سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی تحقیقات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی حکومت اپنے ملک کے تمام شہریوں کے حقوق اور آزادی کے دفاع کے لیے کھڑی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جسٹن ٹروڈونے کینیڈا کے انتخابی عمل میں غیر ملکی مداخلت کے حوالے سے ایک اعلی سطحی عوامی انکوائری میں بیان دیتے ہوئے کہاکہ پچھلی حکومت بھارتی حکومت سے خوش تھی۔انہوں نے یہ بیان میڈیا کے اس سوال کے جواب میں دیا کہ ان کی حکومت نے 2019اور2021کے انتخابات میں غیرملکی مداخلت کی انٹلی جنس رپورٹ موصول ہونے کے بعد کیاکیا۔بھارت اور کینیڈا کے تعلقات گزشتہ سال اس وقت کشیدہ ہوگئے جب جسٹن ٹروڈونے گزشتہ سال 18جون کو سرے شہر میں ایک گردوارہ کے باہر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا الزام لگایا۔2019 کے انتخابات کے تین ماہ بعد ایک انٹیلی جنس رپورٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ٹروڈو نے کہا کہ اصول یہ ہے کہ جو بھی شخص دنیا کے کسی بھی حصے سے کینیڈا آتا ہے، اس کو ایک کینیڈین کی طرح تمام حقوق حاصل ہیں اور ہم تمام کینیڈین شہریوں کے حقوق کے لئے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا انتہائی سنگین معاملہ پارلیمنٹ کے سامنے لایا جس سے تمام کینیڈین شہریوںکے حقوق اور آزادی کے دفاع کے لیے ہماری حکومت کا عزم ظاہر ہوتا ہے ۔