نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک ) نیویارک میں قائم بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی بلومبرگ نے کہاہے کہ بھارت نے امریکہ کے شہر نیویارک میں ایک سکھ رہنما کے قتل کی سازش میں ملوث اہلکاروں کو کلین چٹ دے دی ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق رپورٹ میں کہاگیاکہ قتل کی کوشش میں براہ راست ملوث کم سے کم ایک شخص اب بھی بھارتی حکومت کا ملازم ہے لیکن بھارت نے اس کے خلاف کوئی مجرمانہ کارروائی شروع نہیں کی۔بھارت نے امریکی حکام کو ان الزامات کی تحقیقات کے لیے قائم کیے گئے پینل کی رپورٹ سے آگاہ کر دیا ہے۔ امریکہ اس میں ملوث افراد کے خلاف مجرمانہ مقدمہ چلانے کا مطالبہ کر رہا ہے، اس مطالبے کو جنوبی اور وسطی ایشیا کے بارے میں نائب امریکی وزیر خارجہ ڈونلڈ لو نے جنوری میں اپنے دورہ بھارت کے دوران دہرایا تھا۔امریکی استغاثہ نے نومبر میں بھارتی حکومت کے ایک اہلکار پر جون میں نیویارک میں امریکی شہریت رکھنے والے ایک سکھ کارکن کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگایا تھا۔ خالصتان نواز سکھ رہنما اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے سخت ناقد گروپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ وہ اس سازش کا نشانہ تھے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق امریکہ بھارتی حکومت سے تحقیقات کے نتائج کی بنیاد پر جوابدہی کی توقع رکھتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ اپنے تحفظات کو براہ راست اعلیٰ سطح پر بھارتی حکومت کے ساتھ اٹھاتا رہتا ہے۔بدھ کو واشنگٹن میں امریکی ایوان کی خارجہ امور کی کمیٹی کی سماعت میں اسسٹنٹ سیکرٹری آف سٹیٹ ڈونلڈ لو سے اس معاملے کے بارے میں سوال کیا گیا توانہوں نے کہا کہ امریکہ نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ انصاف کو یقینی بنانے کے لیے تیزی سے اور شفاف طریقے سے کام کرے۔انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ قتل کی سازش کو سنجیدگی سے لیتی ہے اور اسے بھارت کے ساتھ اعلی سطح پر اٹھایا ہے۔بھارت کی وزارت خارجہ نے اس سلسلے میںابھی تک کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔ بھارت نے امریکی الزامات کی تحقیقات کے لیے قائم کی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی کی کوئی تفصیلات منظرعام پر نہیں لائیں۔