واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا کا قومی قرض 34 کھرب ڈالرز کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری ہونیوالے بیان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ قومی قرض 34 کھرب ڈالرز کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے ۔ اس ’قرض سے مشروط حد‘ کے زمرے میں ٹریڑری بلز، صفر کوپن بانڈز، فیڈرل فنانسنگ بینک کی طرف سے جاری کردہ قرض اور بعض دیگر ایجنسیوں کے گارنٹی شدہ قرضوں پر غیر محفوظ شدہ رعایت شامل نہیں ہے۔دوسری جانب اراکینِ کانگریس نے آنے والے ہفتوں میں وفاقی فنڈنگ کےلئے جدوجہد شروع کر دی ہے۔ستمبر 2023ءمیں وفاقی قرض 33 ٹریلین (کھرب) ڈالرز تک پہنچ گیا تھا، جس میں ٹیکس محصولات میں کمی اور وفاقی اخراجات میں اضافے کی وجہ سے بڑھتے ہوئے وفاقی خسارے میں اضافہ ہوا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی قرض چین، جاپان، جرمنی اور برطانیہ کی سالانہ پیداوار سے زیادہ تھا جس پر امریکا یومیہ 2 ارب ڈالرز سود دے رہا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 40 سال قبل امریکا کا قومی قرضہ 907 ارب ڈالرز کے لگ بھگ تھا۔