یروشلم( نیٹ نیوز ) فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی لیڈروں کی حالیہ نفرت جس پیمانے پر سامنے آئی ہے، ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔اسرائیلی ریاست کے یروشلم کے نام نہاد ڈپٹی میئرنے غزہ میں گرفتاری کے بعد برہنہ کرکے غیرانسانی ماحول میں رکھے گئے فلسطینیوں کے بارے میں چونکا دینے والا، نفرت انگیز اور نسل پرستانہ بیان دیا ہے۔اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں، آریہ کنگ نے گذشتہ جمعرات کو غزہ کے جبالیہ اور بیت لاہیا میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں گرفتار کیے گئے قیدیوں کی تصاویر پوسٹ کیں۔ اس نے کہا کہ ان فلسطینیوں کو زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں۔ انہیں D-9 فوجی بلڈوزروں کے ذریعے زندہ دفن کر دینا چاہیے۔اسرائیلی عہدیدارنے فلسطینیوں کو جرمنی کے نازیوں سے تشبیہ دیتے ہوئےکہا کہ ہم انہیں کم تر انسان سمجھتے ہیں۔ اس لیے میرا مشورہ ہے کہ اسرائیلی وزارت دفاع ان کے اوپر مٹی ڈالر کر انہیں زندہ دفن کردے۔انہوں نے ایکس پلیٹ فارم پر بھی اسی طرح کی ایک ٹویٹ پوسٹ کی، لیکن بعد میں اسے حذف کر دیا۔اسرائیلی فوج کی جانب سے گزشتہ جمعرات کو غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں بالخصوص جبالیہ اور شجاعیہ کے محلے سے درجنوں فلسطینی شہریوں کی گرفتاری کی تصاویر شائع کی گئی۔ ان تصاویرنے بین الاقوامی انسانی تنظیموں کی جانب سے شدید ناراضگی اور تنقید کو جنم دیا ہے۔خاص طور پر جب سے حراست میں لیے گئے افراد اپنے کپڑے اتارے ہوئے دکھائی دیے، جب کہ ان میں سے کچھ کو ہتھکڑیاں لگی دکھائی دیں۔کل جمعہ کو ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے ایک بیان میں تمام قیدیوں کے ساتھ انسانیت اور وقار کے ساتھ برتاؤ کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے قیدیوں کو برہنہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا.