کراچی (نمائندہ خصوصی )عافیہ موومنٹ، پاکستان کے ترجمان محمد ایوب نے کہا ہے کہ چابی نہ ملنے کا مضحکہ خیز اور بھونڈا بہانہ بنا کر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی اپنی بہن ڈاکٹر عافیہ سے ملاقات نہ کرانا انتہائی افسوسناک ہے جس پر عوام کی جانب سے سوشل میڈیا پر فوری طور پر شدید ردعمل سامنے آیا، ملک بھر کے عوام نے شدید احتجاج کیا اور ایکس ٹرینڈ کے ذریعے حکام کی توجہ اس افسوسناک صورتحال کی جانب دلائی گئی ۔عافیہ موومنٹ میڈیاسیل کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عافیہ کیس کے وکیل کلائیو اسٹافورڈ اسمتھ نے بھی جیل حکام کے اس مضحکہ جواز کو سراسر نااہلی اور شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو ایف ایم سی کارسویل لے کر گیا مگر دونوں بہنوں کو ملنے کی اجازت نہیں تھی کیونکہ جیل کے ملاقاتی سیل کا دروازہ کھولنے کے لیے چابی نہیں مل سکی تھی۔سینیٹر طلحہٰ محمود نے طے شدہ ملاقات نہ کرانے کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے بھی اس مضحکہ خیز صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں 13600 کلومیٹر سے زائد فاصلے کا سفر کر کے اپنی بہن سے ملنے امریکہ آئی ہوں اور جیل حکام نے چابی نہ ملنے کا بہانہ تراش کر ملاقات کرانے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات نوٹ کرنے کے قابل ہے کہ ایف ایم سی کارسویل امریکی بحریہ کے اڈے پرقائم ایک انتہائی حفاظتی جیل ہے۔ دنیا کی طاقتور ترین قوم کے حکام سے چابی کھونے اور اسپیئر چابی نہ ہونے سے دنیا کو کیا مشکلات پیش آ سکتی ہیں؟افسوس آج ایسا ہی ہواہے، دنیا بھر میںنااہلی عروج پر ہے۔انہوں نے کہا عافیہ بے قصور ہے، اس کا کیس، سزا سب بالکل لغو ہے۔ اس مضحکہ صورتحال پرعافیہ موومنٹ کا موقف ہے کہ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی جس جیل میں ناحق قید ہے اس کی جیل بُک (Admission & orientation Handbook)کے مطابق قیدیوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ خاندانی اور برادری کے تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے ملاقاتیں کریں۔ ملاقات کے دن اور اوقات ہفتہ، اتوار اور وفاقی تعطیلات: صبح 8 بجے سے شام 3 بجے تک ہیں۔ قیدیوں کو کمیونٹی اور خاندانی تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے قیدی ٹیلی سسٹم (TR UFO NE)کے تحت مراعات دی گئی ہے۔ پالیسی قیدیوں کو ہر تین ماہ میں ایک کال کرنے کی اجازت دیتی ہے، لیکن قیدی کی جانے والی فون کالز کی تعداد کی کوئی خاص حد نہیں ہے۔ کالز کا دورانیہ پندرہ (15) منٹ تک محدود ہے۔ ہر قیدی کو ماہانہ 300 منٹ کال کرنے کی اجازت ہے۔قیدیوں کو ان کی فون لسٹ میں تیس (30) منظور شدہ نمبر رکھنے کی اجازت ہے۔اسی طرح ٹرولنکس ویڈیو سروس (TRULINCS VIDEO SERVICE) کے تحت جیل حکام کی نگرانی میں قیدی پیر تا جمعہ صبح 6 بجے تا سہ پہرساڑھے 3 بجے اور شام ساڑھے 5 بجے تا رات 9 بجے تک اور ہفتہ، اتوار کی چھٹیوں میں صبح 6 بجے تا صبح ساڑھے 9 بجے، صبح ساڑھے 11 بجے تا شام ساڑھے 3 بجے اور شام ساڑھے 5 بجے تا رات 9 بجے تک ویڈیو سیشن کی سہولت فیس ادا کرکے حاصل کرسکتا ہے۔واضح رہے کہ عافیہ کے معاملے میں امریکی حکام اپنے ہی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ عافیہ موومنٹ کے ترجمان کے مطابق اس صورتحال پرآج ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق اسلام ہائی کورٹ میں ارجنٹ درخواست جمع کرائیں گے۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات پر وزارت خارجہ نے ڈاکٹر فوزیہ کے دورہ امریکہ کے لیے سہولیات فراہم کی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزارت خارجہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لے اور 6دسمبر تک ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی اپنی ہمشیرہ عافیہ صدیقی سے روزآنہ ملاقات کرانے کا بندوبست کرائے۔عافیہ موومنٹ امید کرتی ہے کہ آج ڈاکٹر فوزیہ کی اپنی بہن سے طے شدہ ملاقات کرانے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔