غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک) عارضی جنگ بندی ختم ہوتے ہی صیہونی فوج غضبناک ہوگئی، اسرائیلی طیاروں کی شدید بمباری سے240 فلسطینی شہید جبکہ 600 سے زائد زخمی ہوگئے۔غزہ میں عارضی جنگ بندی میں توسیع کے لیے ہونے والی بات چیت تاحال بے نتیجہ ثابت ہوئی ہے اور غزہ میں دوبارہ شروع ہونے والی جھڑپیں ہفتہ کو دوسرے روز بھی جاری ہیں ، اسرائیلی فوج نے غزہ کے شمال اور جنوب میں 200 اہداف کونشانہ بنایا ہے۔ خبررساں ادارے کے صحافیوں نے بتایا کہ جنوبی غزہ میں خان یونس کے مشرقی علاقے شدید بمباری کی زد میں آئے کیونکہ جنگ بندی کی ڈیڈ لائن گزشتہ روز صبح طلوع ہونے کے فورا بعد ختم ہو گئی تھی۔غزہ میں ہسپتالوں کے مناظربھی خوفناک فلموں جیسے ہیں ، اسرائیل کےتازہ حملوں سےلگتاہے کہ دوبارہ بچوں کے قتل عام کی منظوری دے دی گئی ہے۔غزہ پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں حماس نے بھی اسرائیلی شہروں پردرجنوں جوابی راکٹ حملے کیے جس کے باعث تل ابیب میں بھی سائرن بج اٹھے۔اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافاتی علاقے اور لبنانی سرحد پر بھی حملہ کرتے ہوئے 3 لبنانی شہریوں کو شہید کردیا جبکہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے رفاح سے فلسطینیوں کی امداد بھی بند کردی ہے۔لبنان کی سرحد کے قریب متعدد اسرائیلی قصبوں میں ممکنہ طور پر راکٹوں کے گھیرے جانے کے خدشہ سے سائرن بجائے گئے ، میڈیارپورٹس کے مطابق حزب اللہ نے ایک گھنٹے میں اسرائیل پر 5 حملے کئے۔شامی علاقے پر اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے روس کا کہنا ہے کہ کہ دمشق پر اسرائیلی حملہ شام کی خودمختاری اورعالمی قانون کی خلاف ورزی ہے۔