غزہ(نمائندہ خصوصی) غزہ میں عارضی جنگ بندی کے دوسرے روز تاخیر کے بعد رات گئے حماس نے 13 اسرائیلی اور 4 تھائی شہریوں کو رہا کردیا، رہا ئی پانے والے اسرائیلیوں میں 5 خواتین اور 8 بچے شامل ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کے روز قطر اور مصر نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عمل کے حوالے سے حماس اور اسرائیل سے مذاکرات کئے اور رکاوٹوں کو دور کیا۔جس کے بعد رات گئے حماس نے دوسرے مرحلے میں مزید 17 یرغمالیوں کو رہا کر دیا، اسرائیل کی جانب سے بھی 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا گیا جن میں 33 بچے اور 6 خواتین شامل ہیں۔فلسطینی قیدی مغربی کنارے کے علاقے بیتونیا پہنچ گئے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، رہا ہونے والے فلسطینیوں میں 38 سال کی اسراءجعابیص بھی شامل ہیں انہیں 2015 میں گرفتار کیا گیا تھا اور 11 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔اسرائیلی حکام کاکہنا ہے کہ اسرائیلی یرغمالی بذریعہ رفاح کراسنگ مصر سے اسرائیل پہنچ رہے ہیں۔قطر کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی رہائی کی راہ میں حائل رکاوٹیں قطر اور مصر کے دونوں فریقوں کے ساتھ رابطوں کے ذریعے دور ہوگئیں جس کی حماس نے بھی تصدیق کی تھی۔اس سے پہلے حماس نے یرغمالیوں کی رہائی موخر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد نہیں کررہا اور قیدیوں کی رہائی کا عمل روک دیاگیا۔حماس کا کہنا تھا کہ صیہونی فوج شمالی غزہ میں امداد اور بے دخل فلسطینیوں کو واپسی سے روک رہی ہے، ڈرون کی پروازیں بھی جاری ہیں، مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فورسز کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔