نیویارک (نمائندہ خصوصی ) بھارت پوری دنیا میں دہشت گردی میں ملوث نکلا، برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق امریکی حکام نے امریکا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش ناکام بنا دی۔برطانوی اخبار کے مطابق امریکی حکام نے اپنی سرزمین پر سکھ علیحدگی پسند رہنما کو قتل کرنے کی سازش میں بھارت کے ملوث ہونے پر بھارت کو انتباہ جاری کردیا ہے۔بھارت کا نشانہ آزاد خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں تھے، بھارتی خفیہ ایجنسی "را” نے چند روز قبل ہی گرپتونت سنگھ پنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔بھارت نے گرپتونت سنگھ پنوں پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے رواں ماہ سوشل میڈیا پر شیئر کیے گئے ویڈیو پیغامات میں ایئر انڈیا کے مسافروں کو متنبہ کیا تھا کہ ان کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔اس حوالے سے ابھی تک بھارتی وزارت خارجہ نے امریکی انتباہ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا، بھارت کو سفارتی انتباہ دینے کے علاوہ امریکی وفاقی استغاثہ نے نیویارک کی ضلعی عدالت میں ایک مشتبہ شخص کے خلاف مہر بند فرد جرم بھی دائر کی ہے۔بھارت میں امریکی سفارت خانے کے ترجمان کا کہنا ہے وہ سفارتی، قانون نافذ کرنے والے اداروں یا انٹیلی جنس امور پر ہونے والی بات چیت پر کوئی تبصرہ نہیں کرتے ۔ گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا ہے ان کا پیغام بھارتی قومی ایئر لائن کے بائیکاٹ کیلئے تھا، بم حملہ کرنے کیلئے نہیں، کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کا قتل کینیڈا کی خودمختاری کے لیے چیلنج تھا ، امریکی سرزمین پر بھارتی ایجنٹوں کی طرف سے میرے قتل کی سازش بھی امریکا کی خودمختاری کے لیے چیلنج ہے۔برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کی یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی جب دو ماہ قبل کینیڈا نے کہا تھا کہ وینکوور کے مضافاتی علاقے میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں انڈین ایجنٹوں کے ملوث ہونے کے قابل اعتماد شواہد موجود ہیں۔ اس معاملے پر ترجمان امریکی نیشنل سیکیورٹی کونسل جان کربی کا کہنا ہے کہ سکھ رہنما گرپتونت سنگھ کے قتل کی سازش کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی قیادت کے ساتھ اس مسئلہ کو اٹھایا ہے، بھارت معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے آنے والے دنوں میں اس بارے میں کچھ کہے گا۔جان کربی کا مزید کہنا تھا کہ بھارت پر واضح کردیا ہے کہ ذمہ داران کا احتساب ہونا چاہیے۔