ٹوکیو (نیٹ نیوز)جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو ابے قاتلانہ حملے میں ہلاک ہوگئے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق 67 سالہ شنزو ابے خطاب کے دوران فائرنگ کے واقعے میں شدید زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد انہیں تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا
بی بی سی اردو ڈاٹ کام کے مطابق جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے نارا شہر میں قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے کے بعد ہلاک ہو گئے ہیں۔یہ حملہ ایک تقریب کے دوران ہوا جہاں ان پر دو بار گولی چلائی گئی جس میں سے ایک ان کی پیٹھ پر لگی۔ گولی لگنے کے بعد شنزو آبے زمین پر گر گئے۔
واضح رہے کہ شنزو آبے جاپان کے سب سے طویل عرصہ تک رہنے والے وزیر اعظم ہیں جو 2006 میں ایک سال تک وزیر اعظم رہے اور پھر 2012 سے 2020 تک آٹھ سال تک وزیر اعظم رہے۔شنزو آبے نے صحت کی خرابی کی وجہ سے استعفی دے دیا تھا۔ انھوں نے بعد میں بتایا تھا کہ ان کو بڑی آنت کی ایک بیماری لاحق ہے جسے السرائیٹیو کولائیٹس کہا جاتا ہے۔ٹوکیو کے سابق گورنر یوئچی ماسوزی نے ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا تھا کہ 67 سالہ سابق وزیر اعظم حملے میں زخمی ہونے کے بعد کارڈیو پلمنری اریسٹ کی حالت میں تھے۔
جاپان میں یہ اصطلاح کسی شخص کی باضابطہ طور پر موت کی تصدیق سے قبل استعمال کی جاتی ہے۔
چیف کیبنٹ سیکرٹری ہیروکازو ماٹسونو نے واقعے کے بعد رپورٹرز کو بتایا تھا کہ ’سابق وزیر اعظم کو نارا شہر میں ساڑھے گیارہ بجے کے قریب گولی ماری گئی۔ ایک شخص، جس پر حملہ آور ہونے کا شبہ ہے، حراست میں لیا جا چکا ہے۔‘
انھوں نے کہا تھا کہ ’وجہ جو بھی ہو، ایسے ظالمانہ قدم کو کسی طرح بھی برداشت نہیں کیا جا سکتا اور ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
جب مشتبہ ملزم کو محافظوں نے پکڑا۔ ملزم نے ان کی گرفت سے بھی بھاگنے کی کوشش کی