ابوظبی (اسحاق سومرو) ابوظبی کے عدالتی ذرائع نے نوجوانوں کو دھوکہ دینے کے ایک نئے طریقے سے خبردار کیا ہے۔الامارات الیوم کے مطابق ابوظبی میں شادی کا جھانسہ دے کر رقم ہتھیانے کا نیا سکینڈل سامنے آیا ہے۔ سوشل میڈیا پر رشتوں میں مدد دینے کی فرضی ویب سائٹ "میچ میکر” سے رجوع کرنے والے اس کا شکار بنے ہیں۔عدالتی حلقوں کے مطابق اس سکینڈل میں ایک رشتہ کرانے والی نکاح خواں اور لڑکی ملوث ہے۔ جس میں رشتے کرانےموقع پر مہر کی رقم طے ہوتی ہے اور شادی کی تیاری کے لیے مہر کا کچھ حصہ پیشگی وصول کیا جاتا ہے۔ان کے طریقہ واردت بارے بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر اشتہار کے ذریعے لڑکی اور لڑکے کو متعارف کرانے کے لیے ثالثی کی پیشکش کی جاتی ہے۔لڑکے کا رابطہ رشتہ کرانے والی سے کرایا جاتا ہے جو مطلوبہ لڑکی کی خوبیوں پر مشتمل تعارف بھیجتی ہے اور لڑکے کی رضا مندی کے بعد اپنا کمیشن لیکر دونوں کی ملاقات کا وعدہ کرتی ہے۔لڑکی اس طرح سج دھج کے سامنے آتی ہے کہ شادی کا خواہشمند لڑکا ہاں کردیتا ہے۔ پھر فرضی نکاح خواں کی موجودگی میں فوری طور پر شادی کی شرائط پر بات ہوتی ہے۔ اسی دوران مہر کی رقم کا کچھ حصہ شادی کی تیاری کے لیے وصول کیا جاتا ہے۔ اور رقم کی وصولی کے بعد رشتہ کرانے والی، لڑکی اور فرضی نکاح خواں غائب ہوجاتے ہیں اور موبائل بند کردیتے ہیں۔عدالتی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات کے کئی متاثرین نے سیکیورٹی اداروں سے رابطے کئے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے دھوکہ دہی میں ملوث افراد کو گرفتارکرکے عدالت میں پیش کیا اور عدالتوں نے ان کے خلاف فیصلے سنائے۔عدالتی ذرائع کا کہنا ہےکہ بعض اوقات مہر کے نام پر پچاس ہزاردرہم تک وصول کئے گئے ایک ایسا واقعہ بھی ریکارڈ پر آیا جس میں لڑکی کی درخواست پر لڑکے نے شادی کی تیاری کے لیے ساڑھے 3 لاکھ درہم ادا کردیے تھے اور مقررہ تاریخ پرلڑکی نے بہانہ کیا کہ اس کے والد بیمار ہیں اور ان کی تیمار داری کے لیے ابوظبی سے باہر جانے پر مجبور ہے۔