ڈیلس(نمائندہ خصوصی)امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس میں یوم سیاہ کے سلسلے میں منعقدہ کشمیر کانفرنس کے مقررین نے کہاہے کہ 27 اکتوبر انسانی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے جب بھارت نے جموں کشمیر میں اپنی فوجیں اتار کر انسانی حقوق کی بدترین پامالی کا اغاز کیا تھا اور اس دن سے لے کر آج تک بھارتی غاصب فوج علاقے پر اپنا جابرانہ قبضہ برقرار رکھے ہوئے ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق "فرینڈز آف کشمیر” کے زیراہتمام کشمیر کانفرنس میں ریاست ٹیکساس کی نمائندہ رکن ٹیری میزا مہمان خصوصی تھیں۔ اُنہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ انسانی حقوق کی بالادستی پر یقین رکھتا ہے۔ کشمیری اپنی آزادی کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں اور ان پر کسی قسم کا جبر و تشدد قابلِ قبول نہیں ہے۔ معروف سماجی رہنما عبدالحفیظ خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنی آزادی کے لیے جدوجہد کرنا ہر قوم کا بنیادی حق ہے اور انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے تمام لوگوں کو کشمیریوں کی اس جدوجہد کے لئے اپنی آواز بلند کرنی چاہیے۔اس موقع پر فرینڈز آف کشمیر کی بانی چیئر پرسن غزالہ حبیب نے کہا کہ کشمیری گزشتہ 76 سال سے بھارت کے غاصبانہ قبضے سے نجات کے لیے برسرپیکار ہیں اور اقوام عالم سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوائیں جس کا اقوام متحدہ نے ان سے وعدہ کر رکھا ہے اور اس حوالے سے 18 سے زائد قراردادیں بھی منظور کی گئی ہیں۔تقریب میں موجود ہیوسٹن میں پاکستانی قونصلیٹ کے ڈپٹی کونسل جنرل اشعر شہزاد نے کہا کہ پاکستانی قوم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور پاکستان کشمیریوں کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت ہر سطح پر جاری رکھے گا۔ معروف شاعر یونس اعجاز نے کشمیر کے حوالے سے اپنا کلام پیش کیا اور طلعت خان نے کشمیر کی تاریخ پر روشنی ڈالی۔تقریب کے شرکاء کو کشمیر پر بھارتی مظالم کے حوالے سے حائقہ خان کی تیار کردہ ایک رپورٹ بھی دکھائی گئی۔کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے لئے سکھز فار جسٹس کے ایک خصوصی وفد نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ سکھ رہنمائوں گروندر سنگھ اور سریندر سنگھ نے کہا کہ بھارت اپنے مذموم ہتھکنڈوں سے کشمیریوں اور سکھوں کے جذبہ ازادی کو نہیں دبا سکتا۔ کشمیری اور سکھ بھارت سے آزادی کی اس جدوجہد میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا بھارت سے اپنے تجارتی مفادات بالائے طاق رکھ کر حق اور سچ کا ساتھ دے اور بھارت پر تمام تر اقتصادی پابندیاں عائد کرے تاکہ بھارت کو ہندوتوا فلسفے کے زیراثر انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں سے روکا جا سکے ۔اس موقع پر سماجی رہنما برکت بسیریا اور اشرف بشیر نے فرینڈز آف کشمیر کے اراکین اقبال حسن ، نمیر اعوان ، کرن حیات ، ارجمند حیات اور رائما اعوان میں اسناد تقسیم کیں۔