غزہ ( نیٹ نیوز) غزہ میں فلسطینی القسام بریگیڈ سے مارکھانے والے اسرائیلی فوجیوں نے بھاگتے ہو ئے شہید فلسطینی مجاہد کی جیب سےایک اسرائیلی کمانڈر القسام بریگیڈ کے شہید ہونیوالے مجاہد کی جیب سے وصیت نکالتا ہے اور اپنے فوجیوں کو دکھاتا ہے۔ مجاہد کی وصیت کا خلاصہ یہ ہے کہ "اے خالد و زبیر رضی اللہ عنھم کے جانشینوں! اللہ نے تمہیں جہاد جیسے عظیم شرف سے نوازا ہے لہٰذا اپنے آپ کو خوب تیار کرو اور دعاؤں میں اپنے رب سے مخلص ہو جاو۔ دشمن کے خلاف اپنے اسلحے کی نمائش کرو اور خوب اسلحہ خریدو۔ اور قرآن کی آیت ان اللہ اشتری من المومنین ۔۔کہ مومن تو وہ ہیں جنہوں نے اپنے جان و مال کے بدلے جنت کو خرید لیا ہے(التوبۃ) ۔ تمہارا نبی جہاد کرنیوالا نبی تھا۔ خیبر کے رب کے نام سے اپنی ذوالفقار (سیدنا علیؓ کی تلوار) کو تیز کرو۔ ” اللہ کی قسم! جب یہودی فوجیوں نے اس وصیت کو دیکھا اور سنا ہوگا تو یقیناً خوف کے مارے لرز جاتے ہونگے کیونکہ مسلمان جس شوق شہادت سے لڑتا ہے وہ جذبہ ان کافرون میں کہاں؟ ایسا جذبہ تو فقط ایک بنیاد پرست مسلمان کا ہی ہو سکتا ہے جو جب لڑنے پر آئے تو ایک خطرناک جنگجو سے کم نہیں ہوتا۔ عرب میڈیا کے فلسطینی مجاہد کی وصیت کے اسرائیلی فوجیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے