ممبئی (نیٹ نیوز/مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں 4 ارب ڈالرز سے زائد کا اب تک کا سب سے بڑا بینک فراڈ سامنے آگیا
بھارت میں بینکوں کے ساتھ ہونے و الا سب سے بڑا مبینہ فراڈ کیس سامنے آیا ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی تحقیقاتی ادارے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے مطابق 4.4 ارب ڈالرز کے مبینہ فراڈ کا سامنا 17 بینکوں کو ہوا اور اس حوالے سے تحقیقات جاری ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق تحقیقات کے دوران 22 جون کو ممبئی کے 12 مقامات پر سی بی آئی نے چھاپے مار کر مبینہ فراڈ کیس سے متعلق اہم دستاویزات کو برآمد کیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سی بی آئی کی جانب سے چھاپوں میں دیوان ہاؤسنگ فنانس لمیٹڈ (ڈی ایچ ایف ایل) اور 2 بھائیوں کپل اور دھیرج وادھوان کو ہدف بنایا گیا تھا۔یہ دونوں بھائی پہلے ہی اربوں ڈالرز کے فراڈ کے متعدد دیگر مقدمات کے باعث زیر حراست ہیں۔سی بی آئی نے ڈی ایچ ایف ایل کا نام تو نہیں لیا مگر اس نے بتایا کہ ہمارا ماننا ہے کہ ایک کمپنی اور اس کے عہدیداران نے 17 بینکوں پر مشتمل ایک بینک کنسورشیم سے 346.15 ارب بھارتی روپے فراڈ کے ذریعے حاصل کیے۔
سی بی آئی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ فراڈ بنیادی طور پر قرضوں سے متعلق تھا اور ملزمان نے جعلی کمپنیوں کا سہارا لے کر بینکوں سے بڑے قرضے حاصل کیے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سی بی آئی نے بتایا کہ آڈٹ رپورٹس سے معلوم ہوا کہ ملزمان کی جانب سے ان فنڈز کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا گیا جبکہ مشتبہ ٹرانزیکشنز کو چھپانے کے لیے ریکارڈ میں ردوبدل کیا گیا بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزمان یا ڈی ایچ ایف ایل کی جانب سے اس بارے میں فی الحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔اگر یہ فراڈ ثابت ہوجاتا ہے تو یہ بھارتی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ کیس ہوگا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے قبل اے بی جی شپ یارڈ کے خلاف فروری میں 3 ارب ڈالرز کا کیس درج کیا گیا تھا جو سب سے بڑا فراڈ کیس قرار پایا تھا